پنجاب فوڈاتھارٹی:مشتعل افرادکاگٹکا کی بڑی کھیپ کی سپلائی پکڑنے پرٹیم پردھاوا

شیخوپورہ میں گودام سے2ٹرک گٹکا برآمد،چھاپہ مارٹیم پر مرد خواتین ڈنڈوں اورپتھروں سے حملہ آورہوئے،ڈائریکٹر ویجیلنس زخمی،خواتین افسران محفوظ رہیں،ہسپتالوں،تعلیمی اداروں لائسنس یافتہ کمپنیاں ہی کیفے ٹیریازچلا سکیں گی،نوٹس جاری کردیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 19 جون 2017 18:17

پنجاب فوڈاتھارٹی:مشتعل افرادکاگٹکا کی بڑی کھیپ کی سپلائی پکڑنے پرٹیم ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔19جون2017ء) : پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیم پرایک بار بھر سے حملہ ہوا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں گٹکا کی بڑی کھیپ پکڑنے پر مالکان نے پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیم پر ہلہ بول دیا اورڈنڈوں اور پتھروں سے ٹیم پر حملہ کر دیاا ور اہلکاروں پر ڈنڈے ، پتھروں سے حملہ کر دیا۔ فوڈ اتھارٹی ٹیم کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے۔

حیران کن طور پر پولیس کی نفری موقع پر موجود رہی لیکن حملہ آوروں کو بالکل نہیں روکا بلکہ تماشہ دیکھتی رہی اور مجرموں کو ہلہ شیری دیتی رہی۔حملہ کرنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں۔ فوڈ اتھارٹی ٹیم میں شامل خواتین افسران محفوظ رہیں تا ہم ڈائریکٹر ویجلنس حملے کی زد میں آکر زخمی ہوئے جنہیں فوری طبعی امداد کے لیے قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔

(جاری ہے)

حملہ کرنے والوں کے گودام سے پہلے بھی 5لاکھ پیکٹ گٹکا برآمد ہوا تھا۔ اب کی بارچھاپہ مارا گیا توپہلے سے لگی سیلیں توڑ کر گودام کھولاہوا تھا ۔خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا تو دوبارہ سپلائی منگوا کر کام جاری تھا ۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل فوری طور پرموقع پر پہنچ گئے اور کاروائی مکمل کروا کر گودام سیل اور حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ۔

دریں اثناں پنجاب فوڈاتھارٹی کاکہناہے کہ صوبہ بھر میں سکولوں کالجوں، یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں سمیت تمام عوامی مقامات پر صرف پنجاب منظور شدہ کمپنیاں ہی کاروبار کر سکیں گی۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کے دفتر سے جاری ہونے والے نوٹس کے مطابق 15جولائی 2017ء کی حتمی تاریخ کے بعد کسی بھی تعلیمی ادارے، ہسپتال اور دیگر مقام پر صرف منظور شدہ کمنی کو کا م کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

اسی طرح نمام قسم کے میس (MESS) میں بھی صرف کائسنس یافتہ کمپنیوں کو کام کرنے دیا جائے گا۔ ایسے تمام مقامات پر اشیاء خردونوش فراہم کرنے والی دیگر کمپنیاں جیسا کہ بیکری، فروزن فوڈ، کیٹرنگ وغیرہ کو بھی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے پری کوالفیکیشن حاصل کرکے اجازت نامہ لینے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔15جولائی 2017کے بعد ایسی تمام کینٹینوں، میس اور کیفے ٹیریاز کو بند کر دیا جائے گا جن کے ٹھیکے منظور شدہ کمپنیوں کے پاس نہیں ہوں گے۔

اس حوالے سے ڈی جی فوڈا تھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ اس نوٹس کے محرکات میں سے ایک سکولوں ، کالجوں ، یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں کی کینٹینوں پرناقص خوراک اور مضر صحت اجزاء سے بنی اشیاء خوردونوش کی فروخت ہے۔منظور شدہ اور پری کوالیفائی کمپنیاں کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کو مکمل جواب دہ ہوں گی اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے پاس کاروائی کرنے کے لیے رجسڑڈمالکان کے خلاف کاروائی کا واضح لائحہ عمل موجود ہو گا۔

موجودہ نظام میں نا تو ٹھیکے دار وں کا پتہ نہ چلنے کے سبب کاروائی میں دشواری کے علاوہ ان کی تربیت کرنے اور ٹریننگ دینے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ منظور شدہ کمپنیوں کی فہرست آنے کے بعد ایسے تمام مقامات کو ریگولیٹ کرنا آسان ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :