وزیراعلیٰ سندھ نے ممکنہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ آبپاشی میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے

پیر 19 جون 2017 18:38

وزیراعلیٰ سندھ نے ممکنہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ممکنہ بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظرصوبائی محکمہ آبپاشی میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، صوبائی ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی، تمام کمشنرز و ڈپٹی کمشنران کواحکامات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام تر افرادی قوت اور مشینری کو بروئے کار لانے کیلئے ہر وقت تیار رہیں۔

مون سون اورممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منقعد ہوا۔ اجلاس میں پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، انجنیئر جنید میمن اور دیگر آبپاشی کے سینئر افسران سمیت دیگرمتعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ممکنہ صورتحال کے پیش نظر سندھ میں پانی کے گزرگاہوں سے رکاوٹیں ہٹانے اور نالوں کے اوپر سے حددخلیاں ہٹانے،کچرے کے ڈھیروں کا موثر طریقے سے ٹھکانے لگانے سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع اور مواصلات و آمد رفت کے راستوں کو کسی بھی قسم کا نقصان سے بچانے کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لانے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی محکمہ آبپاشی کو ہدایات دیں کہ وہ اپنے تمام ترذرائع بروئے کار لاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ دریائے سندھ کے تمام پشتے بشمول متاثرہ بندممکنہ سیلاب کے پانی کا دباؤ برداشت کرنے کے قابل رہیں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گڈو، سکھر اور کوٹڑی بئراج پر 2 لاکھ کیوسک پانی کی صورتحال نارمل سمجھی جاتی ہے۔

2 لاکھ کیوسکز سے 2․35 پانی گڈو بئراج اور 2 سے 2․3 لاکھ کیوسکس کوٹڑی بئراج پر سیلابی پانی کا بھاؤ کم رہتا ہے۔ گڈو اور سکھر بئراج پر درمیانی سیلاب کی صورتحال تب بنتی ہے جب پانی کا بھاؤ 3․5 سے 5 لاکھ کیوسکس ہو اور کوٹڑی پر 3 لاکھ سے 4․5 لاکھ کیوسکس تک جائے۔ٰ سیلاب گڈو اور سکھر پر 5 لاکھ سے 7 لاکھ کیوسکز اور کوٹڑی پر 4․5 سے 6․5 لاکھ کیوسکس ہوتا ہے۔

تمام اعلیٰ سطحی سیلاب گڈو اور سکھر بیراج پر 7 سے 9 لاکھ کیوسکس اور کوٹڑی بئراج پر 6․5 سے 8 لاکھ کیوسکس تک جاتا ہے۔ سپر سیلاب کے لیے گڈو اور سکھر بئراج پر 9 لاکھ سے زائد اور کوٹری پر 8 لاکھ سے تجاوز کرجائے تو بنتا ہے۔ بگھڑ سرکل میں بندوں کے 12 مقامات حساس ہیں، لیکن اب ان کو مضبوط کیا گیا ہے۔ پنیاری سرکل میں بندوں کے 16 مقامات حساس ہیں جن میں سے 7 بند مضبوط کیے گئے ہیں جبکہ 7 مقامات پر کام جاری ہے،باقی سجاول میں کوکھہ لنک بند کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ایچ پی بند، ایم ایس بند، پہلا سرجانی بند، پی بی بند، کوکھا واڑی بند وغیرہ کافی حساس رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :