سندھ حکومت نے کراچی دشمنی میں کوئی اسکیم قبول نہیں کی، وسیم اختر

سندھ حکومت عوامی نمائندوں پر اعتماد نہیں کرتی اور ہمیں بے بس کرنے کے لیے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں،میئر کراچی

پیر 19 جون 2017 16:56

سندھ حکومت نے کراچی دشمنی میں کوئی اسکیم قبول نہیں کی، وسیم اختر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کے ایم سی کی ایک بھی اسکیم قبول نہ کرکے کراچی دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔یہ بات انہوں نے کراچی میونسپل کارپوریشن کا پہلا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ عوامی منتخب نمائندے 2010 کے بعد پہلابجٹ پیش کررہے ہیں جس میں شہری مسائل کا حل اوربلدیاتی وسائل میں اضافہ ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کیمسائل کے حل کے لیے بلدیاتی قیادت سرگرم ہے جس کے لیے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت عوامی نمائندوں پر اعتماد نہیں کرتی اور ہمیں بے بس کرنے کے لیے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے میگا سٹی کونظر انداز کیے جانے کے بعد پبلک پرائیویٹ سیکٹر پارٹنرشپ اسکیمیں لارہے ہیں اس کے علاوہ ہم ورلڈ بینک کے تعاون سے بھی نئے منصوبے لا رہے ہیں تاکہ شہریوں کو کچھ ریلیف فراہم کرسکیں۔

(جاری ہے)

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلدیہ عظمی کا انتظام سنبھالا تو شہر تباہ حال تھا پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی صورتِ حال دگرگوں تھی جب کہ کراچی میں یومیہ ساڑھے 12 ہزارٹن کچرا جمع رہتا تھا تاہم اب صورت حال بتدریج تبدیل ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حلف اٹھانے کے بعد شہری نمائندوں کو نامساعد حالات، فنڈز کی کمی، سندھ حکومت کا عدم تعاون اور رکاوٹوں کا سامنا رہا اس کے باوجود شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے 100 روزہ صفائی مہم شروع کی اور اپنی مدد آپ کے تحت خدمت جاری رکھی۔

متعلقہ عنوان :