کراچی میں صفائی کی ابتر صورتحال پر سندھ حکومت عدالت میں طلب

ْپورا سندھ کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، ان کی وجہ سے وبائی امراض پھیل رہے ہیں،سندھ ہائی کورٹ

پیر 19 جون 2017 15:12

کراچی میں صفائی کی ابتر صورتحال پر سندھ حکومت عدالت میں طلب
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے کہاہے کہ پورا سندھ کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ ان کی وجہ سے وبائی امراض پھیل رہے ہیں،عدالت نے صفائی کی ابتر صورتحال اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو تفصیلی جواب دینے کا حکم جاری کردیاہے۔پیرکوسندھ ہائیکورٹ میں صفائی کی ابتر صورتحال اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ کے بڑے شہروں خصوصاً کراچی میں صفائی اور کچرا اٹھانے کا نظام غیر موثر ہوچکا ہے۔ ٹریٹمنٹ پلانٹس نہیں ہیں، شہریوں کو صاف پانی میسر نہیں، شہر میں کچرے کے ڈھیر ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ صفائی کی ابتر صورتحال سے چکن گونیا جیسی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

کچرا اٹھانے کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا قیام غیر قانونی ہے۔

سالڈ ویسٹ بورڈ کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ختم کیا جائے۔سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پورا سندھ کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ ان کی وجہ سے وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے اور 4 ماہ بعد اس معاملے کی سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں سالڈ ویسٹ بورڈ کے حوالے سے واٹر کمیشن کی سفارشات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ان کے مطابق سپریم کورٹ کا عملدر آمد کمیشن بھی اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔عدالت نے درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے 10 جولائی تک مہلت دے دی۔ ایم کیو ایم کے وکیل کی درخواست پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو بھی فریق بنانے کا حکم دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :