بھارت کیخلاف تاریخی جیت پر قومی کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع

کرکٹ ٹیم کو مبارکباد پیش ، حکومت ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے تمام سفارتی ذرائع استعمال کرے ‘ مطالبہ بچوں کیلئے مضر صحت دودھ فروخت کرنیوالوں کیخلاف سوال اور چوبچہ انڈر پاس کی تعمیر تاخیر کا شکار ہونے کیخلاف تحریک التوا ئے کار بھی جمع

پیر 19 جون 2017 14:35

بھارت کیخلاف تاریخی جیت پر قومی کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف تاریخی جیت پر قومی کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرار داد ،بچوں کے لئے مضر صحت دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سوال اور چوبچہ انڈر پاس کی تعمیر تاخیر کا شکار ہونے کے خلاف پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئی ۔ پیپلز پارٹی کے میاں خرم جہانگیر وٹو کی طرف سے جمع کروائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف تاریخی جیت پر کرکٹ ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جس انداز میں پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں کھیل پیش کیا کہ وہ قابل تحسین ہے ۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے دنیا بھر میں یہ بھی ثابت کر دیا ہے ہمیں کرکٹ سے دور نہیں رکھا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

لہٰذا حکومت سے مطالبہ ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے تمام سفارتی ذرائع استعمال کرے اور ملک کے اندر ڈیپارٹمنٹ اور لوکل سطح پر کرکٹ کو فروغ دینے کے عملی اقدامات کئے جائیں ۔جبکہ مسلم لیگ(ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے بچوں کے لئے مضر صحت دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف پنجاب اسمبلی میں سوال جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 2012میں برسٹ فیڈنگ ایکٹ پاس کیا تھا کیا حکومت اس ایکٹ کے تحت شیر خوار بچوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے مجرموں کے خلاف کوئی کاروائی کررہی ہے۔

حکو مت نے اب تک کتنے ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو بچوں کیلئے مضر صحت ملک پائو ڈر فروخت کرتے ہیں اور اب تک کتنے ملزمان کو جرمانے اور سزائیں سنائی گئی ہیں ۔اگر کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا تو کیا حکومت ان کے خلاف کاروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے چوبچہ انڈر پاس کی تعمیر تاخیر کا شکار ہونے کے خلاف اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔

جس میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ اپریل میں مکمل ہونا تھا لیکن اداروں میں رابطے کا فقدان ہونے کی وجہ سے ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔6ماہ گزرنے کی باوجود ابھی تک پائلنگ کا کام بھی مکمل نہیں ہوا۔2ارب 60کروڑ کی لاگت سے منصوبہ مکمل ہونا تھا لیکن محکمے جان بوج کر منصوبے کو تاخیر کا شکار کررہے ہیں تاکہ رقم کو مزید بڑھایا جا سکے۔انہوں نے مزید موقف اختیار کیاچوبچہ پھاٹک انڈر پاس کی تعمیر کا منصوبہ اپریل میں مکمل کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا لیکن محکموں میں آپس میں رابطے کا فقدان ہونے کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔

جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔لہذا حکومت سے مطالبہ ہے کہ منصوبے کی تاخیر کا نوٹس لیا جائے اور شہریوں کی پریشانی کا ازالہ کیا جائے۔