النصرہ فرنٹ کو قطر سے خطیر رقوم مل رہی ہیں، امریکا

امریکاکئی سال سے دہشت گردی کی معاونت کی شکایت کرتا آ رہا ہے،امریکی محکمہ خارجہ

پیر 19 جون 2017 11:57

النصرہ فرنٹ کو قطر سے خطیر رقوم مل رہی ہیں، امریکا
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر قطر پر دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم النصرہ فرنٹ کو پچھلے کئی برسوں سے قطر سے وافر مقدار میں امداد ملتی رہی ہے۔ شام میں لڑنے والی النصرہ کے لیے قطر فنڈز کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اس حوالے سے واشنگٹن ماضی میں بھی قطر کو متنبہ کرتا رہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے مختلف ذرائع سے قطر کو دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے کہا جاتا رہا ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے باضابطہ طور پر دوحہ کو آگاہ نہیں کیا گیا تاہم امریکا دہشت گرد تنظیموں کو قطر سے ملنے والی امداد پر بار بار اپنی تشویش کا اظہار کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس اس بات کی تصدیق کر چکی ہیں کہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم النصرہ اپنا نام بدل کر فتح الشام محاذ رکھنے کے بعد قطر سے بڑی مقدار میں چندہ اکھٹا کرتی اور تاون کی رقوم وصول کرتی رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فتح الشام محاذ کے لیے قطر امداد کے حصول کا سب سے موثر اور بڑا ذریعہ ہے۔اگرچہ شام میں سرگرم اس گروپ کے بجٹ کے بارے میں درست اعدادو شمار نہیں ہیں تاہم امریکی عہدیداروں کا اندازہ ہے کہ تنظیم سالانہ 1 کروڑ ڈالر کی رقم حاصل کرتی ہے اور اس کا سب سے بڑا حصہ قطر سے آتا ہے۔امریکی تھینک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق النصرہ کے جنگجوؤں کے لیے قطر میں دو مشہور شخصیات چندہ جمع کرتی ہیں۔

ان میں کویت حجاج العجمی جو ’ٹویٹر‘ کے ذریعے لوگوں سے چندہ وصول کرنے کی مہم چلاتے ہیں اور دوسرا ایک قطری شہری جس کی شناخت سعد الکعبی کے نام سے کی جاتی ہے سرگرم ہے۔ یہ دونوں شام میں النصرہ اور اس قبیل کی دوسری تنظیموں کے لیے رقوم جمع کرتے ہیں۔امریکی انٹیلی جنس اداروں کا کہنا تھا کہ الکعبی ماضی میں القاعدہ کے لیے بھی فنڈ ریزنگ کرچکے ہیں۔ ان پر دہشت گردی کے اہم ترین معاونت کاروں کا الزام بھی عاید کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :