حکومت سندھ فنکاروں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی،صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ

محکمہ ثقافت کی جانب سے کراچی میں سندھ آرٹ گیلری بنانے کا اعلان خوش آئند ہے ، صوبائی حکومت ثقافت کے فروغ کے لئے بھرپور کوششیں کر تی رہے گی،باد صبا آرٹ ایگزیبشن کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

اتوار 18 جون 2017 22:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جون2017ء) صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ نے صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاھ,وائیس چانسلر مہران یونیورسٹی جامشورو ڈاکٹر اسلم عقیلی اور ڈاریکٹر جنرل ثقافت خالد چاچڑ کے ہمراہ اتوار کو کلفٹن میں محکمہ ثقافت سندہ اور مہران یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ باد صبا آرٹ ایگزیبشن کا افتتاح کردیا۔

.یہ نمائش صوبائی محکمہ ثقافت، سیاحت و نوادرات حکومت سندھ اور سینٹر آف ایکسیلنس ان آرٹ اینڈ ڈیزائن، مہران یونیورسٹی جامشورو کے اشتراک سے کیا .سندھ کی تاریخ میں پہلی بار ایک وسیع اور عظیم مصوری کی تین روزہ نمائش کا موقع فراہم کیا گیا صوبائی وزیر اطلاعات و محنت اور ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاھ نے اس موقع پر تمام آرٹسٹوں کی جانب سے بنائے گئے فن پاروں کی تعریف کرتے ہوے انہیں سراھتے ہوے کہا کہ محکمہ ثقافت کی جانب سے کراچی میں سندھ آرٹ گیلری بنانے کا اعلان خوش آئند ہے . حکومت ایسی تمام مثبت سرگرمیوں کی ہر سطح پر بھرپور حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ محنتی فنکارووں کو مدد اور تعاون بھی فراھم کریگی.محکمہ ثقافت سندھ کے مصوروں کے لیے بہت اچھا کام کر رہا ہے بلاول بھٹو زرداری نے بھی ثقافت کے فروغ کیلیے فوکس کیا ہوا ہی, وزیراعلی سندہ سید مراد علی شاھ اور سردار شاھ کے وزیر ھونے کے باعث سرگرمیاں تیزی سے جاری ساری ہیں. باد صبا ایک ٹھنڈی ہواکے جھونکے کی طرح ہے یہ آغاز بہت اچھا ہے اسے پورے سندہ اور پاکستان سمیت باہر بھی اجاگر کرنے کیلیے اقدامات کرینگے اور اپنے فنکاروں کی مزید ترقی کیلیے انہیں نمایاں کرینگے ثقافت کے صوبائی وزیر سردار شاھ نے کہا کہ سندھ کے مصوروں کی پذیرائی کے لیے کراچی میں سندھ آرٹ گیلری اور آرٹ میوزیم بنائیں گی. محکمے کی طرف سے صوبے بھر کے 160 آرٹسٹس کے فن پاروں کی نمائش اپنی نوعیت کا پہلا ایونٹ ہی.مصوروں کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی ہوئی.کوشش کی ہے کہ وزیول آرٹ کو پروموٹ کریں کیونکہ محکمہ ثقافت صرف میوزک اورپرفارمنس آرٹ کو فروغ دینے کیلیے ہے جبکہ وزیول آرٹ نظر انداز تھا جسے اہمیت اور تقویت دینے کی ضرورت تھی.ہمارے پاس انتھا پسندی ہے جسیصرف ثقافتی سرگرمیوں سے ہی کاوئنٹ اور ختم کیا جاسکتاہے اس نمائش سے ہمیں اس وزیول آرٹ کے بارے میں مفید معلومات کے علاوہ ڈیٹا بنک بھی میسر ہوگا جس سے ہم ننگر پارکر سے تھر پارکر اور سکھر سے کارونجھر تک ہمیں رہنمائی ملے گی کہ ہمارے فنکار وں کو کیسے پروموٹ کرنا ہی.مالی سال کے اختتام پر اس نمائش کا انعقاد ضروری تھا اور آئندہ مالی سال میں یہ سرگرمیاں مزید نکھرے گیں، ثقافت کے صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے مزید کہا کہ محکمہ ثقافت اور سی، ای، اے ، ڈی۔

(جاری ہے)

مہران یونیورسٹی کے مشترکہ کوششوں سے نہایت ہی قلیل مدت میں اس نمائش کے انعقاد کو ممکن بنایا گیا ہے جس کا مقصد سندھ کے تمام طول و عرض سے تعلق رکھنے والے مصوروں کے فن پاروں کو آرٹ کی دنیا میں متعارف کروانا اور مصوروں کو قومی و بین الاقوامی آرٹ کے ساتھ ہم آھنگ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں رکھے گئے تمام فن پاروں کی تمام آمدن مصوروں کو ہی ادا کی جائے گی، تاکہ فن مصوری سے وابسطہ مصور اپنی زندگی کی دوڑ میں اپنے فن کو جاری رکھ سکیںانہوں نے تمام مندوبین کا شکریہ اداکیا جنہوں نے کامیاب نمائش کا انعقاد کیا،نمائش میں سندہ بھر کے آرٹسٹوں نے اپنے فن پارے عوام کی توجہ کیلیے رکھے جنہیں بھت سراہا گیا . سندھ کی تاریخ کی سب سے بڑی نمائش میں پورے صوبے سے تقریبن ایک سو ساٹھ 160 مصوروں نے اپنے فن پاروں کے ساتھ شرکت کی.نمائش کی اختتامی تقریب منگل شام 6 بجے منعقد ہوگی جس میں تمام مصوروں کو اسناد اور آرگنائیزرز کو شیلڈ ز سے نوازا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :