اسلام آباد،منشیات فروش یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء وطالبات کو نشانہ بنا کر نشے کا عادی بنانے میں مصر وف ، وفاقی پولیس اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کی ناہلی کے باعث ڈرگ مافیا اپنے کاروبار کو وسعت دینے میں کامیاب،ذرائع

اتوار 18 جون 2017 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جون2017ء) وفاقی دارالحکومت اسلام میں منشیات فروش یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء وطالبات کو نشانہ بنا کر نشے کی لت لگارہے ہیں جبکہ وفاقی پولیس اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کی ناہلی کے باعث ڈرگ مافیا اپنے کاروبار کو وسعت دینے میں کامیاب ہو رہا ہے، تعلیمی اداروں میں موجود کچھ نچلے درجے کے ملازمین اور کینٹین چلانے والے نہ صرف خود منشیات فروشوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں بلکہ نوجوان طلباء کو بھی منشیات فروشی جیسے مکروہ فعل میں شامل کر لیتے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ۹ مشہور مقامات جن میں گولڑہ ، بہارہ کہو، اتہال اور ترنول سر فہرست منشیات کے گڑھ ہیں لیکن وفاقی پولیس ڈرگ مافیا پر کریک ڈاوئن کرنے کی بجائے چھوٹے موٹے منشیات فروشوں کو پکڑ کر اپنی کارکردگی دھانے کے لیے مادمات درج کر لیتے ہیں لیکن ان کے پس پشت کار فرما ڈرگ مافیا پر ہاتھ نہیں ڈالتے ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباوطالبات میںمنشیات کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے ، دور دراز کے علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں طلباء و طالبات جو کہ ہاسٹلوں میں رہتے ہیں زیادہ تر اس آگ کی لپیٹ میں آجاتے ہیں ۔

پچھلے کچھ عرصہ میں وفاقی پولیس نے دو بڑی نجی یونیورسٹیوں سمیت مختلف کالجوں سے منشیات فروشی میں ملوث اہلکاروں اور طلباع کو گرفتار کیا لیکن سیاسی دبائو اورجیب گرم کر کے چھوڑ دیا تاہم تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے بھی پولیس ان کی مکمل تفتیش کرنے میں ناکام رہی۔