ارباب عالمگیر اور انکی اہلیہ کیخلاف اربوں روپے کی لوٹ کھسوٹ کے دستاویزاتی ثبوت مل گئے

نیب کا میاں بیوی کیخلاف شروع کی گئی انکوائری کو انویسٹی گیشن میں بدلنے کا فیصلہ دونوں پر سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال،پشاور میں متعدد پلازے،بیرون ملک جائیدادوں اور درجنوں اکائونٹس بنانے کا الزام ہے ،حکام

اتوار 18 جون 2017 17:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2017ء) سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی بیوی عاصمہ ارباب عالمگیر کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن کے دستاویزاتی ثبوت مل گئے ہیں،نیب حکام نے میاں بیوی کے خلاف شروع کی گئی انکوائری کو انویسٹی گیشن میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں کیا جائے گا۔پاکستان پیپلزپارٹی دور حکومت کے وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی مشیر عاصمہ ارباب عالمگیر پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے کے اثاثے بنائے ہیں۔

ان کے اثاثوں میں پشاور میں متعدد پلازے،بنکوں میں درجنوں اکاؤنٹس اور بیرونی ممالک میں اربوں روپے کی جائیدادیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ارباب جہانگیر اور عاصمہ ارباب نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی صمانت پہلے ہی کر رکھی ہے۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب عالمگیر کے خلاف ملنے والی شکایت میں کرپشن کے حقائق سامنے آگئے ہیں ان میاں بیوی نے سرکاری اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے پشاور میں کئی پلازے بنا رکھے ہیں،وفاقی دارالحکومت کے بنکوں میں ان کے کئی بنک اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ان کے علاوہ بیرون ملک جائیدادوں کے سراغ بھی مل چکے ہیں،نیب حکام نے کرپشن کے دستاویزاتی ثبوت ملنے کے بعد انکوائری کو اب انویسٹی گیشن میں بدلنے کا فیصلہ ہے اور اس مقصد کیلئے درخواست نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کو دے دی ہے اور آئندہ اجلاس میں اس کی منظوری دی جائے گی۔

ارباب عالمگیر کے بطوروزیر مواصلات قومی شاہراہوں کے ٹھیکوں میں بھاری کمیشن کھانے کا بھی الزام ہے اس کے علاوہ سرکاری فنڈز میں بھاری خوردبرد کا بھی الزام ہے ان حالات کے تناظر میں میاں بیوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے اور دونوں میاں بیوی سرچھپانے اور گرفتاری سے بچنے کیلئے دوڑ دھوپ بھی کر رہے ہیں۔(ولی/رانا مشتاق)

متعلقہ عنوان :