کشمیری عوام کی طرف سے یاتریوں کو کوئی خطرہ درپیش نہیں، بھارتی میڈیا بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہا ہے، سید علی گیلانی

اتوار 18 جون 2017 16:20

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی الیکٹرانک میڈیا کے اس منفی پروپگینڈہ کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے، جس کے ذریعے یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یاتریوں کو کشمیریوں کی طرف سے خطرہ ہے اور وہ انہیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ایک مہذب اور مہمان نواز قوم ہے جس نے مہمانوں کی ہمیشہ عزت افزائی کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ کشمیری کسی مذہب یا اس کے ماننے والوں کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے بنیادی اور پیدائشی حقوق کے لیے ایک جائز جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے اور انہیں اپنے مستقبل کے تعین کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کرانے کے وعدے کئے ہیں اور کشمیری محض ان وعدوں کا ایفاء چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کے جنونی فرقہ پرست کشمیریوں کی مبنی بر حق جدوجہد کو بدنام کرنے اور غلط رنگ دینے کے لیے ان کی جد جہدکو ہندو مسلم تنازعے کے طور پر پیش کر رہے ہیں اور اس کی آڑ میں وہ ان مکروہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں، جو مسلمانوں اور خاص طور سے کشمیریوں کے خلاف انہوں نے ترتیب دئے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ اس مذموم کام میں بھارت کا الیکٹرانک میڈیا ہر اول دستے کا کردار ادا کررہا ہے اور وہ ہر وقت کشمیریوں اور ان کی جدوجہد کے خلاف زہر اُگلتا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار یاترا کو موضوع بحث بنایا گیا ہے اور یہ ہًوا کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کشمیری یاترا کے خلاف ہیں اور وہ یاتریوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے یاد دلایا کہ 2008؁ء، 2010؁ء اور 2016؁ء کے عوامی انتفادوں کے دوران جب لاکھوں کشمیری سڑکوں پر ٴ حقِ خودارادیت کے لیے احتجاج کررہے تھے، اس دوران بھی یاتریوں اور سیاحوں کی مہمان نوازی میں کسی قسم کا فرق واقع نہیں ہوا یہاں تک کہ سخت ترین کرفیو کے دوران میں بھی کشمیریوں نے ان کے کھانے پینے کے لیے لنگر کھولے اور ان کی ہر حیثیت سے خاطر مدارت کی۔

انہوں نے کہا کہ صدیوں سے جاری مہمان نوازی کی یہ روایت مستقبل میں بھی جاری رہے گی اور کشمیری کبھی بھی اس پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کا الیکٹرانک میڈیا ہندو انتہا پسندوں کی ہدایت پر عمل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنونی فرقہ پرستوں نے ا صل میں کشمیر اور خاص طور سے جموں صوبے کے مسلمانوں کے خلاف ایک خطرناک منصوبہ بندی ترتیب دی ہے اور وہ اس ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے یاتریوں کو درپیش خطرے کا مفروضہ کھڑا کردیا گیا ہے اور اس کی خوب تشہیر کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی طرف سے یاتریوں کو کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے، البتہ انہیں کشمیر آکر کشمیریوں کے دُکھ ،دًرد اور مصائب جاننے کی بھی کوشش کرنی چاہیے اور پھر واپس جاکر اپنے عوام کو بھی اس کے بارے میں بتانا چاہیے۔ سید علی گیلانی نے واضح کیا کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسکا کا دہشت گردی یا فرقہ واریت کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ۔