مقامی ایل پی جی کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے غیرمعیاری درآمد شدہ ایل پی جی کی بڑے پیمانے پر کھپت ہورہی ہے‘فاروق افتخار

وفاقی وزیر برائے پٹرولیم ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے بحران پر توجہ دیں ، غیرمعیاری ایل پی جی کی درآمد کنٹرول کرنے کے علاوہ مقامی پروڈیوسرز کو بھی قیمتیں کم کرنے کے احکامات صادر کریں‘چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن

اتوار 18 جون 2017 15:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2017ء) ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان نے کراچی پورٹ اور تافتان بارڈر کے ذریعے غیرمعیاری ایل پی جی کی بھاری درآمد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی پر زور دیا ہے کہ وہ اس صورتحال پر فوری توجہ دیںاور مقامی ایل پی جی انڈسٹری کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

سٹیک ہولڈرز کے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین فاروق افتخار نے کہا کہ غیرمعیاری ایل پی جی کی بڑے پیمانے پر درآمدات کی وجہ سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہورہا ہے کیونکہ قیمتی زرمبادلہ ملک سے باہر جارہا ہے اور دوسری طرف ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں بھی تباہی کے دہانے پر ہیں نہوں نے ایل پی جی کوٹے کے لیے سگنیچر بونس کی مد میں بھاری ادائیگیاں کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آٹو سیکٹر جو پہلے ایل پی جی استعمال کررہا تھا وہ سی این جی پر منتقل ہوگیا ہے جو نسبتاسستی ہے جبکہ انڈسٹری بھی ایل این جی اور قدرتی گیس استعمال کررہی ہیں جس کی وجہ سے ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں مزید بحران سے دوچار ہیں کیونکہ مقامی پروڈیوسر قیمتوں میں کمی لانے کو تیار نہیں ہیں۔ ایسوسی ایشن کے چیئرین نے کہا کہ مقامی ایل پی جی کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے غیرمعیاری درآمد شدہ ایل پی جی کی بڑے پیمانے پر کھپت ہورہی ہے، ایل پی جی کے درآمد کنندگان نے مقامی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے لیے قیمتیں کم تر سطح پر رکھی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری ایل پی جی زیادہ تر ایران سے آرہی ہے جس کی ایکس کراچی قیمت پچاس ہزار روپے فی میٹرک ٹن ہے اور نان کوٹہ مارکیٹنگ کمپنیاں یہ ایل پی جی ملک بھر میں 680-690روپے فی 11.8کلوگرام سلنڈر فروخت کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم پر دو ایل پی جی امپورٹ ٹرمینلز بھی کچھ امپورٹرز کو اضافی رعایت دے رہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی پر زور دیا کہ وہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے بحران پر توجہ دیں اور غیرمعیاری ایل پی جی کی درآمد کنٹرول کرنے کے علاوہ مقامی پروڈیوسرز کو بھی قیمتیں کم کرنے کے احکامات صادر کریں۔

متعلقہ عنوان :