Live Updates

قرض اتارو ملک سنواروں ،سستی روٹی، پیلی ٹیکسی ،میٹرو بس، آشیانہ سکیم تک تمام منصوبے بوگس اور فراڈ تھے‘ پی ٹی آئی کا وائٹ پیپر

․سستی روٹی سکیم میں70 ارب سے زائد کی کرپشن ہوئی،اے جی پنجاب کی آڈٹ رپورٹ میں لیپ ٹاپ سکیم میں کرپشن ،بے ضابطگیوں کا ذکر کیا گیا میٹرو بس پر 5 ارب روپے سالانہ خسارہ آرہا ہے ،نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے لون سکیموں پر لگا دیا گیا‘ قائد حزب اختلاف میاں محمودا لرشید

اتوار 18 جون 2017 14:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2017ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے حکومتی منصوبوں اور سکیموں پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز حکومت نے قرض اتارو ملک سنواروں سے لیکر ،سستی روٹی، پیلی ٹیکسی ،میٹرو بس، آشیانہ سکیم تک تمام منصوبے بوگس اور فراڈ تھے،ہر حکومتی منصوبہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں سے بھرپور اور ناکام رہا ، حکمرانوں نے قوم کے اربوں روپے کبھی تنوروںاور کبھی میٹرو اورنج ٹرین کی پٹری پر جھونک دیئے، ان کا حساب کون دے گا اس کا ذمہ دار کون ہی ۔

میاں محمودالرشید نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کا ہر رکن اور شریف برادران کا ہر ایک حواری موجودہ اور سابقہ ادوار حکومت میں (ن) لیگ کے کارناموں پر روشنی ڈال رہا ہے لیکن قوم کو اسکے اصل حقائق سے ہمیشہ ایسے دور رکھا گیا جیسے عام آدمی کے بچے کو میرٹ پر آنے کے باوجود نوکری سے محروم رکھا جاتا ہے، جیسے پنجاب کے عوام کو تعلیم، صحت اور صاف پانی سمیت بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سستی روٹی سکیم بری طرح فلاپ ہوئی اور اسکے بند ہونے کے کئی سال بعد بھی حکومتی جماعت کے ارکان کو سبسڈی والا آٹا ملتا رہا ،منصوبے کے ٹھپ ہونے کے باوجود کئی سال تک سستی روٹی اتھارٹی فعال رہی اور مجموعی طور پر اس پر70 ارب سے زائد کی کرپشن ہوئی۔یوتھ کو اپناہم خیال کرنے کیلئے طلبہ میں لیپ ٹاپ سکیم متعارف کرائی گئی جو مالی و بدعنوانیوں کے ساتھ پورے زور شور سے جاری ہے،اکائونٹنٹ جنرل پنجاب کی سپیشل آڈٹ رپورٹ میں اس منصوبے میں کرپشن اور بے ضابطگیوں سے آگاہ کیا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں تقسیم کئے جانے والی5738 لیپ ٹاپ میں سے 1771 طلبہ دو،دو لیپ ٹاپ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،2081طلبہ کے شناختی کارڈ ہی جعلی نکلے،1181کاسرے سے ریکارڈ ہی نہیں جبکہ 305لیپ ٹاپ چوری ہو گئے یا جل گئے جبکہ حکومتی لیپ ٹاپ مارکیٹ میں10تا15ہزار روپے میں آج بھی فروخت ہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ سکیم سے خزانے کو مجموعی طور پر 7کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچا۔

میاں محمود الر شید نے کہا کہ پیلی ٹیکسی سکیم بھی فلاپ رہی ۔لاہور میٹر وبس خسارے میں چل رہی ہے ، مجموعی طور پر میٹرو بس پر 5 ارب روپے سالانہ خسارہ آرہا ہے ، اس منصوبے میں بھی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں لیکن ریکارڈ ہی جلا دیا گیاجبکہ راولپنڈی میٹرو پراجیکٹ دنیا کا مہنگا ترین ماس ٹرانزٹ منصوبہ ہے جس میں اربوں کی کرپشن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بھکاری بنانے میں حکومت سب سے آگے رہی قوم کے بیٹوں کو روزگار دینے کی بجائے لون سکیموں پر لگا دیا گیا ،اس میں بھی میرٹ کی بجائے سفارش پر قرضے بانٹے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے یوتھ ہیلمٹ سکیم شروع کی تو اسے خود ہی ناکام قرار دیتے ہوئے تین ماہ بعد ہی اسے بند کر دیا گیا، یوتھ اجالا سکیم بھی اتنا ہی چل سکی، سکوٹی سکیم چلنے سے پہلے ہی بند ہو گئی۔میاں محمود الر شید نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ23ارب سے شروع ہوا اور120ارب تک جا پہنچا اور صرف تین دن چل سکا اور اب اسے نجی شعبے کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

جب ذمہ داروں کو تحقیقات کا خدشہ لاحق ہوا تو نا معلوم افراد نے اس کا ریکارڈ پھاڑ دیا۔ اس شعبہ میں نہ صرف پنجاب بلکہ وفاقی حکومت بھی ناکام رہی۔ قادرپور کول پراجیکٹ بھی فلاپ رہا ماہرین پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ یہ پراجیکٹ چل ہی نہیں سکتا،چیچوں کی ملیاں پاور پلانٹ تین ارب لگنے کے بعد بند ہو گیا،گڈانی پاور پراجیکٹ بھی فلاپ رہا جبکہ ستم یہ بھی ہے کہ اس کی صرف فزیبلٹی رپورٹ اور افتتاح پر کروڑوں روپے لگائے گئے اور پھر اسے بند کر دیا گیا، قائداعظم سولر پارک بھی فلاپ منصوبہ رہا،100 میگاواٹ کا پراجیکٹ صرف 30 میگاواٹ بجلی دیتا ہے جو 27 روپے فی یونٹ مل رہی ہے ،حکومت کا ایل این جی منصوبہ بھی فلاپ رہا۔

نیلم جہلم ہائیڈروپراجیکٹ بھی فلاپ منصوبہ ثابت ہوا اور 40 ارب کا پراجیکٹ 450 ارب تک جاپہنچا اور پھر اسے بھی بند کر دیا گیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات