دہشت گردی پوری دنیا کی مشترکہ دشمن ہے ، چین

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ کوشش کرنی چاہیے، شام میں امن و استحکام کی بحالی چاہتے ہیں ، شامی بحران کے سیاسی حل کیلئے تمام متعلقہ فریقین سے رابطے میں ہیں،چین کے خصوصی مندوب شائی شیاوین کی دمشق میں چینی سفارتخانے میں نیوز بریفنگ

اتوار 18 جون 2017 13:40

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جون2017ء) چین نے شامی تنازعے کے حل کی کوششوں میں سیف زونز کے قیام پر اتفاق رائے کو سراہاتے ہوئے کہا کہ اس پر جلد عمل در آ مد ممکن ہو سکے گا، دہشت گردی پوری دنیا کی ایک مشترکہ دشمن ہے ، اسکے خاتمے کیلئے دوہرے معیار کو ترکر کے عالمی برادری کو مشترکہ کوشش کرنی چاہیے،چین امن مذاکرات کے ذریعے شامی بحران کے سیاسی حل کے لیے تمام متعلقہ فریقین سے رابطے میں ہیں ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق مسئلہ شام کے حوالے سے چین کے خصوصی مندوب شائی شیاوین نے دمشق میں چینی سفارتخانے میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ چین امن مذاکرات کے ذریعے دیرینہ شامی بحران کے سیاسی حل کے لیے تمام متعلقہ فریقین سے رابطے میں ہے اور امن مذاکرات کے ذریعے شام میں امن و استحکام کی بحالی چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

شائے نے کہا کہ چین شامی حکومت ، حزب مخالف ، علاقائی ممالک اور مسئلہ شام سے بلواسطہ یا بلا واسطہ تعلق رکھنے والی طاقتوں سے رابطے میں ہے اور ثالثی کے عمل میں چین کو یہی بر تری حاصل ہے۔

شام میں سیاسی مصالحتی عمل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چین امن مذاکرات کے فروغ اور اس سے حاصل شدہ ثمرات پر عمل در آ مد کے لیے پر عزم ہے۔ چین پر امید ہے کہ شام میں متعلقہ فریقین مصالحت کے تحت بلا آ خر ایک قومی مفاہمتی حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہو جائیں گے۔مندوب نے واضح کیا کہ چین اپنی صلاحیتوں کے مطابق شام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کر رہا ہے۔

چین کی جانب سے شام اور خطے کے دیگر ممالک کے لیے تقریبا ایک سو ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی ہے جس میں نقد رقوم ، طبی آ لات ، ادویات اور خوراک شامل ہے۔شائے نے زور دیا کہ دہشت گردی پوری دنیا کی ایک مشترکہ دشمن ہے ، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دوہرے معیارات کو ترک کرتے ہوئے عالمی برادری کو مشترکہ کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے شامی تنازعے کے حل کی کوششوں میں سیف زونز کے قیام پر اتفاق رائے کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس پر جلد عمل در آ مد ممکن ہو سکے گا۔

متعلقہ عنوان :