چوہدری یاسین ، افضل بٹ ،زبیر احمد خان کا شام کے سرحدی علاقے عرفہ کا دورہ

بے سروسامانی کی حالت میں قیام پذیر شامی مہاجرین کیمپوں میںراشن تقسیم کیا ، مہاجرین سے اظہار یکجہتی رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینے میں لاکھوں مسلمان بغیر خوارک اور پانی کے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ، قوم متحد ہو کر اپنے شامی بھائیوں اور بہنوں کی مدد کر، پاکستانی قوم سے اپیل

ہفتہ 17 جون 2017 21:58

عرفہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2017ء) سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین ،پی ایف یو جے کے صدر محمد افضل بٹ ،خبیب فائونڈیشن کے ٹرسٹی زبیر احمدخان اور سی ڈی اے مزدور یونین کے سپریم ہیڈ صوفی محمود علی نے شام کے سرحدی علاقے عرفہ کا دورہ کیا جہاں جنگ سے متاثرہ لاکھوں شامی مہاجرین بے سروسامانی کی حالت میں کیمپوں میں آباد ہیں اور انکے پاس کھانے پینے کے لیے کوئی چیز نہیں ہے صرف اور صرف وہاں پر خبیب فائونڈیشن ترکی کی تنظیم آئی ایچ ایچ سے ملکر روزانہ ستر ہزار سے زائد متاثرہ افراد میں راشن تقسیم کر رہی ہے ،اس موقع پر سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ شامی مہاجرین ایک بین الاقوامی سازش کے تحت جنگ سے متاثر ہو کر ان کیمپوں میں آباد ہیں ، لاکھوں مسلمان بے گناہ شہید کیے جا رہے ہیں جس سے لاکھوں بچے یتیم اور عورتیں بیوہ ہیں جن کا کوئی وارث نہیں اور وہ بے سروسامانی کی حالت میں ان کیمپوں میں آباد ہیں اور رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں یہ لوگ مددکے منتظر ہیں ،یہ پاکستان کا طرہ امتیاز ہے کہ ترکی میں صرف ان مہاجرین کے لیے خبیب فائونڈیشن کام کر رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ان مہاجرین میں کھانے پینے کی اشیاء اور راشن تقسیم ہو رہا ہے ،اس موقع پر انھوں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جو تمام اسلامی ممالک کے سربراہ کا کردار ادا کر رہے ہیں اور جنہوں نے لاکھوں شامی مہاجرین کے لیے ترکی کے سرحدی علاقے کو پناہ گزینوں کے لیے کھول دیا ہے ،انھوں نے کہا کہ یہ تمام مسلم ممالک کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینے میں لاکھوں مسلمان بغیر خوارک اور پانی کے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ،انھوں نے پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ پوری قوم متحد ہو کر اپنے ان شامی بھائیوں اور بہنوں کی مدد کریں اور خبیب فائونڈیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ ان لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء مہیا کی جا سکیں ،آخر میں انھوں نے شامی مہاجرین میں راشن تقسیم کیا اور انکے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔

متعلقہ عنوان :