شلوار قمیص ہمارا قومی لباس اور دنیا میں ہماری شناخت وپہچان ،ہمیں اپنے قومی لباس پر فخر کرنا چاہئے، بیگم مہناز رفیع

ہفتہ 17 جون 2017 20:30

شلوار قمیص ہمارا قومی لباس اور دنیا میں ہماری شناخت وپہچان ،ہمیں اپنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2017ء) شلوار قمیص ہمارا قومی لباس اور دنیا میں ہماری شناخت وپہچان ہے۔ ہمیں اپنے قومی لباس پر فخر کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہارممتازسیاسی وسماجی رہنما بیگم مہناز رفیع نے ایوانِ کارکنان تحریک پاکستان‘ شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں جاری نظریاتی سمر سکول کے 17ویں سالانہ تعلیمی سیشن کے بارہویں روز طلبا و طالبات سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر حمید نظامی پریس انسٹی ٹیوٹ ابصار عبدالعلی اور پروفیسر ڈاکٹر پروین خان بھی موجود تھے۔ نظریاتی سمر سکول کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا ہے جو ایک ماہ تک جاری رہے گا ۔اس سکول کا ماٹو’’پاکستان سے پیار کرو‘‘ ہے۔

(جاری ہے)

پروگرام کے آغاز پر نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات نے تلاوت کلام پاک ‘نعت رسول مقبولؐ‘ قومی ترانہ اور کلام اقبالؒ پیش کیا۔

مناہل شبیر نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ احمدرضا نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں نذرانہٴ عقیدت پیش کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریاتی سمر سکول کی طالبہ قندیل ظہیر نے انجام دیئے۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ لباس کسی بھی قوم کی تہذیب اور وقار کی علامت ہوتا ہے۔ یہ آپ کی شخصیت اور مزاج کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ 23 مارچ 1940ء کے جلسہ میں تحریک پاکستان کے قائدین نے شلوار قمیص، شیروانی اور جناح ٹوپی پہن کر شرکت کی تھی۔

بیرون ملک مقیم پاکستانی اہم قومی ایام پر منعقدہ تقاریب میں قومی لباس ہی زیب تن کرتے ہیں۔ با نی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان کے الگ قومی تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے قومی لباس اور قومی زبان کو رائج کر نے پر زور دیا تھا ۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم افکارقائداعظمؒ پر عمل پیرا ہوں۔ ابصار عبدالعلی نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے۔

نبی کریمؐ صفائی کا خاص خیال رکھتے تھے۔ ہمیں اپنے جسم ، کپڑوں اور دل کو بھی صاف رکھنا چاہئے۔ صاف ستھرے لباس کا انتخاب جہاں آپ کی شخصیت کو نکھارتا ہے، وہاں نا مناسب لباس کے انتخاب سے آپ کی شخصیت کا منفی تاثر قائم ہوتا ہے۔ لباس کے انتخاب میں مختلف عوامل اثر انداز ہوتے ہیں۔ ایک وقت تھا جب انسان کی پہچان اس کے لباس سے ہوتی تھی کیونکہ اس کا لباس اس کے علاقے کو نمایاں کرتا تھا۔خوش لباس انسان کو ہر کوئی پسند کرتا ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ نئے کپڑے ہی پہنیں بلکہ دھلے ہوئے صاف ستھرے کپڑے بھی آپ کے وقار کو بلند کرتے ہیں۔صاف رہنے سے انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ آخر میں طلبا وطالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :