ْبیس کیمپ کو آزادی کے لیے اپنامطلوبہ بکردار ادا کرنا چاہیے،بیس کیمپ کی تمام ترجیحات آزادی کے گرد گھومنی چاہیں،شہداء کے خاندانوں کی فلاح وبہبود اور مہاجرین کی آبادی کاری کیلئے بجٹ میں رقم مختص ہونی چاہیے،نصاب تعلیم میں کشمیرکا مسئلہ شامل ہونا چاہیے ،آزادی کی تحریک کو کامیابی کی منزل تک پہنچانے لیے بیس کیمپ او رپاکستان کا فیصلہ کن کردار ہوگا

امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کا بجٹ اجلاس سے خطاب

ہفتہ 17 جون 2017 16:58

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ بیس کیمپ کو آزادی کے لیے اپنامطلوبہ بکردار ادا کرنا چاہیے،بیس کیمپ کی تمام ترجیحات آزادی کے گرد گھومنی چاہیں،شہداء کے خاندانوں کی فلاح وبہبود اور مہاجرین کی آبادی کاری کے لیے بجٹ میں رقم مختص ہونی چاہیے،نصاب تعلیم میں کشمیرکا مسئلہ شامل ہونا چاہیے ،آزادی کی تحریک کو کامیابی کی منزل تک پہنچانے لیے بیس کیمپ او رپاکستان کا فیصلہ کن کردار ہوگا۔

27لاکھ نوجوانوں کے روزگار کے لیے بڑے پیکیج کی ضرورت ہے، عصری اور دینی تعلیم کے لیے نصاب یکساں کیا جائے ،دونوں نظام ہائے تعلیم ہماری قوم کو تقسیم کرنے کا باعث ہیں ، منقسم قوم کو مشترکہ ایجنڈے پر لانا مشکل ہے ، تعمیراتی بجٹ میں سے زلزلے میں شہید ہونے والی مساجد اور مدارس کو تعمیر کیا جائے ، دینی تعلیم کے لیے بجٹ میں رقم مختص ہونا چاہیے ، اٹھارھویں ترمیم کے بعد آزاد کشمیر متاثر ہوا ہے ، آئینی ترامیم کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عبدالرشید ترابی نے کہا کہ NTSکے ذریعے بھرتیوں سے نوجونوں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے ، منگلا ڈیم اور دیگر پاور پراجیکٹس کے حوالے سے حکومت پاکستان سے معاہدے کیے جائیں تا کہ ریاست اپنے وسائل کے ذریعے اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکے بیرون ملک زر مبادلہ میں زیادہ حصہ آزاد کشمیر کے لوگوں کا ہے اس لیے زر مبادلہ میں حصہ آزاد خطے کو دیا جائے ۔

19ارب روپے سالانہ کشمیری زرمبادلہ پاکستان کو بھیجتے ہیں اس کا حصہ ملنا چاہیے ۔سابق حکومت نے زلزلے کے 56ارب روپے پاکستان منتقل کیے تھے ان کو اقساط میں دینے کے بجائے یکمشت ادائیگی کی جائے تا کہ زلزلے سے متاثرہ سکول اور سڑکیں تعمیر ہو سکیں ۔کشمیر بنک بھی آمدنی کا اچھا ذریعہ بن سکتا ہے اس میں تجربہ کار لوگو ں کو لایا جائے ۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے بجٹ میں رقم مختص ہونی چاہیے تا کہ نوجوان اس سے استفادہ کریں اور نوجوانوں کو بڑے بڑے وظائف دیے جا سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ ٹورازم کو فروغ دے کر وسائل حاصل کیے جا سکتے ہیں خاص کر یورپ میں رہنے والے کشمیری جو آزاد کشمیر دیکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں تو اس سے ایک تو ٹورازم پرموٹ ہوگا اور دوسرا یورپ میں پیدا ہونے والے کشمیری نوجوان مسئلہ کشمیر سے بھی واقفیت حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالجز کے ساتھ ساتھ پیرا میڈیکس میں نوجوانوں کو تربیت دی جائے ، خلیجی اور یورپی ممالک میں پیرا میڈیکس کی بہت ڈیمانڈ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا شعبہ تعلیم سیاسی مداخلت کی وجہ سے زوال پذیر ہے ، وزیر تعلیم سے ایک طویل نشست ہوئی ہے تا کہ شعبہ تعلیم کو بہتر کیا جا سکے ۔ 70فیصد اساتذہ کرام ایسے ہیں جو کسی نہ کسی وجہ سے بھرتی تو ہو گئے لیکن وہ موجودہ مضامین پڑھا نہیں سکتے انہیںگولڈ ہینڈ شیک دے کر پڑھے لکھے کوالیفائیڈ نوجوان بھرتی کیے جائیں تا کہ نظام تعلیم کو بہتر کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی بھی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔ پاکستان میں بڑے بڑے تعلیمی ادارے جو بہت زیادہ فیس لیتے ہیں ان کے بارے میں پاکستان میں ایک ماحول بنا دیا ہے ،اسی طرز کا ماحول یہاں بھی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، یہاں پرائیویٹ تعلیمی ادارے زیادہ فیس وصول نہیں کرتے بلکہ حکومت کا بوجھ کم کر رہے ہیں ، سری لنکا ، بنگلہ دیش سمیت کئی ممالک میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے شرح تعلیم میں اضافے کا باعث ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، پنجاب میں بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی حوصلہ کی جارہی ہے یہاں بھی ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے بیرون ممالک سے آنے والے افراد کی آزاد کشمیر میں داخلے پر پابندی ہے یا پھر این او سی کے ذریعے ہی داخل ہو سکتے ہیں ، این او سی کا پراسیس کافی مشکل ہے اسے ختم ہونا چاہیے کیونکہ زلزلے کے موقع پر کئی بین الاقوامی اداروں نے تعمیر نو کا کام کیا اور وہ اب بھی کرنا چاہتے ہیں لیکن ان مشکلات کی وجہ سے وہ یہاں نہیں آ سکتے گلگت بلتستان میں اسی طرح کی پابندی لگی تو وہاں سخت احتجاج ہوا تو وفاقی حکومت نے اس کو ختم کیا لیکن آزاد کشمیر کی جانب سے خاموشی کی وجہ سے یہ پابندی برقرار ہے جسے ختم ہوناچاہیے ایسے افراد کو جو ناپسندیدہ ہیں ان کی سکریننگ کی جا سکتی ہے لیکن پابندی ختم ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اندر جو بنک کا م کر رہے ہیں ان کو ٹاسک دیا جا سکتا ہے کہ بے روزگاری کے مواقعے پیداہو سکتے ہیں ، اس موقع پر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ بیروز گاری کا عالم یہ ہے کہ 12سو اساتذہ کی اسامیوں کے لیے NTSکے ذریعے ٹیسٹ لینے ایم ایڈ اور بی ایڈ کی شرائط کے ساتھ بھی 36ہزار درخواستیں موصول ہوئیں اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بے روزگاری کی شرح کتنی زیادہ ہے اس لیے نوجوانون کے لیے ایک پیکیج کی بہت بڑی ضرورت ہے ورنہ پڑھے لکھے لوگ نوکریاں نہ ملنے کی وجہ سے ذہنی تنائو کا شکار ہوں گے اور دشمن جو ہماری تاک میں بیٹھاہے اور ہمارے اوپر جنگ مسلط کی ہوئی ہے وہ اس کے ایسپلائٹ کر سکتا ہے ۔

اس سے بچنے کے لیے ہمیں انقلابی اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم کا ماڈل ترکی سے بھی لیا جا سکتا ہے جو عصری اور دینی تعلیم کو ہم آہنگ کر کے قوم تیار کر رہے ہیں ۔