میاں صاحبان جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر بھی رو رہے ہیں ،مولا بخش چانڈیو

ہفتہ 17 جون 2017 16:57

میاں صاحبان جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر بھی رو رہے ہیں ،مولا بخش چانڈیو
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پاناما اسکینڈل پر مختلف ممالک کے حکمرانوں نے استعفیٰ دیئے ہیں لیکن میاں صاحبان جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر بھی رو رہے ہیں ۔چھوٹے میاں صاحب کو رونے کی بجائے حقیقت تسلیم کریںاور دوسروں پر الزامات لگانے کی بجائے خود کو احتساب کے لیے قوم کے سامنے پیش کریں ۔

ہفتہ کو وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت پر ردعمل دیتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ شہباز شریف کو جے آئی ٹی سے باہر نکل کر میڈیا کو یہ بتانا چاہیے تھا کہ ان سے کیا سوالات پوچھے گئے ہیں ۔چھوٹے میاں صاحب نے جے آئی ٹی کو جو جوابات دیئے وہ بھی میڈیا کو بتانے چاہیے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پورے ملک کے کارخانوں کو ایک پالیسی کے تحت نیشنلائز کیا تھا ۔

اس زمانے کی بات کو سیاسی انتقام یا احتساب کہنا قوم سے غلط بیانی ہے ۔میاں صاحبان قوم سے غلط بیانی کرنا بند کریں ۔پوری قوم اب ان سے اچھی طرح واقف ہوچکی ہے ۔بھٹو صاحب کے زمانے میں تو ان کا نا م و نشان بھی نہیں تھا ۔شہید ذوالفقار علی بھٹو کے بعد میاں صاحبان کے سیاسی پیر و مرشد ضیاء الحق نے ان کو سارے کارخانے سود سمیت واپس کردیئے تھے ۔

انہوںنے کہا کہ پاناما اسکینڈل پر مختلف ممالک کے حکمرانوں نے استعفیٰ دیئے ہیں لیکن میاں صاحباب جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر بھی رو رہے ہیں ۔چھوٹے میاں صاحب کو رونے کی بجائے حقیقت تسلیم کریںاور دوسروں پر الزامات لگانے کی بجائے خود کو احتساب کے لیے قوم کے سامنے پیش کریں ۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ میاں صاحبان نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے ملک کی تمام عدالتوں کے چکر لگوائے ۔آصف علی زراری کو طویل قید میں رکھ کر شریف برادران خوش ہورہے تھے ۔انہوںنے کہ کہ مشرف کے دور میں بھی ان کو اپنی خواہش پر ملک سے باہر بھیجا گیا تھا اور یہ لوگ جہازوں میں پیٹیاں بھر بھر کر باہر لے گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :