لندن کی کثیرالمنزلہ عمارت میں آتشزدگی، مسلم کمیونٹی متاثرین کی امداد کے لیے پیش پیش

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 17 جون 2017 15:16

لندن کی کثیرالمنزلہ عمارت میں آتشزدگی، مسلم کمیونٹی متاثرین کی امداد ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جون 2017ء) : دنیا بھر میں اسلام مخالف لوگ چاہے مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں جتنا بھی زہر اُگل لیں لیکن مسلمان اپنی اچھائیوں پر مخالفین کی بُرائیوں کو حاوی نہیں ہونے دیتے۔ اسی بات کا عملی نمونہ لندن میں دیکھنے کو ملا جبکہ لندن کے کثیرالمنزلہ گرینفال ٹاور میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

گرینفال ٹاور میں لگی آگ سے عمارت کے مکینوں کو کافی بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اس مشکل لمحے میں لندن کی مسلم کمیونٹی متاثرین کی مدد میں میدان میں آگئی۔ مسلمانوں کی مقامی مساجد اور اسلامک سینٹرز نے بھی متاثرین کی مدد کے لیے اپنے دروازے کھول دئے۔ مسلمانوں کے ثقافتی ورثہ سینٹر المینار کے مطابق کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے متاثرین کو ہم سینٹر میں آرام کرنے اور پانی اور کھانے کی تلاش میں آنے کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

مسلمانوں کے ریلیف گروپس نے بھی متاثرین کے لیے کھانے اور کپڑوں کا انتظام کرنا شروع کر دیا ہے۔ کچھ نے افطار ڈنرز کا بھی انتظام کیا۔ افطار ڈنرز پر موجود مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہیں، مختلف مذاہب اور عقائد سے بالاتر ہو کر تمام افراد کو متاثرین کی مدد کے لیے اکٹھا ہوتا دیکھ کر بہت اچھا لگ رہا ہے۔

مسلمانوں کو کئی افراد کی زندگیاں بچانے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ عمارت میں آگ بھڑکنے کے وقت کچھ مسلمان نماز کی ادائیگی کے لیے جاگ رہے تھے جنہوں نے عمارت میں موجود سوئے ہوئے لوگوں کو جگایا اور ان کی زندگیاں بچائیں۔ مسلمان کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہمسایوں کو جگایا اور آگ بھڑکنے کی اطلاع دی۔ متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ اگر مسلمان لڑکے ہمیں نہ جگاتے تو ہم بھی مرجاتے ۔ مساجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد واپس آنے والے مسلمان افراد نے آگ بھڑکنے پر ہمیں جگایا اور عمارت سے باہر نکلنے میں مدد بھی کی۔ مسلمان کمیونٹی نے متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیاء کا بھی انتظام کیا اور سونے کے لیے مساجد اور اسلامک سینٹرز کے دروازے کھول دئے تاکہ متاثرین آرام کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :