امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ نے اپنے خلاف تحقیقات کی تصدیق کردی

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو نکالنے پر میرے خلاف تفتیش وہ شخص کر رہا ہے جس نے مجھے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو برخاست کرنے کا کہا تھا،روسیوں کے ساتھ میری ملی بھگت کی جاری تحقیقات اور سماعتوں کے بعد کوئی بھی کسی قسم کا ثبوت نہیں لا سکا، افسوس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر پیغام

جمعہ 16 جون 2017 23:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جون2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر تسلیم کیا ہے کہ ان کے خلاف امریکی صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تفتیش کے سلسلے میں تحقیقات ہو رہی ہیں۔ایک ٹویٹ میں امریکی صدر نے لکھا کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو نکالنے پر میرے خلاف تفتیش وہ شخص کر رہا ہے جس نے مجھے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو برخاست کرنے کا کہا تھا۔

نائب اٹارنی جنرل راڈ روسنسٹین کے ایک میمو کو بنیاد بنا کر ہی وائٹ ہاس نے سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر کو برخاست کرنے کا جواز پیش کیا تھا۔مارچ میں اٹارنی جنرل جیف سیشنز کے مبینہ روسی مداخلت کے حوالے سے کسی بھی جانچ پڑتال سے انکار کے بعد راڈ روسنسٹین کے حوالے اس کی تفتیش کا ذمہ دیا گیا تھا۔نائب اٹارنی جنرل نے اس کے بعد سپیشل کونسل رابرٹ ملر کو انکوائری کا سربراہ بنایا تھا۔

(جاری ہے)

اس ہفتے کے آغاز میں امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ رابرٹ مولر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے انصاف میں ممکنہ رکاوٹ ڈالنے کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔رابرٹ مولر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کا انٹیلی جنس اہلکاروں سے تفتیش کا منصوبہ ہے کہ آیا صدر ٹرمپ نے رواں برس مئی کو ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو اس لیے برطرف تو نہیں کیا تھا کہ مائیکل فلن کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی جا سکے۔جیمز کومی کو برطرف کرنے سے قبل صدر ٹرمپ نے ان سے اس بات کی یقین دہانی حاصل کی تھی کہ ان کے خلاف تحقیقات نہیں کی جا رہی ہیں۔صدر ٹرمپ نے جمعے کو ایک ٹویٹ میں لکھا کہ 'روسیوں کے ساتھ میری ملی بھگت کی سات ماہ سے جاری تحقیقات اور سماعتوں کے بعد کوئی بھی کسی قسم کا ثبوت نہیں لا سکا۔ افسوس۔

متعلقہ عنوان :