حیدرآباد میں 80 فیصد بجلی حیسکو ملازمین کی ملی بھگت سے چوری ہورہی ہے،نعیم نورانی

جمعہ 16 جون 2017 22:51

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2017ء) حیدرآباد میں 80 فیصد بجلی حیسکو ملازمین کی ملی بھگت سے چوری ہورہی ہے، میٹرریڈرز 500سے 2ہزارمیں ائیرکنڈیشنز چلانے کی سہولت فراہم کررہے ہیں جبکہ کم بجلی استعمال کرنے والوں کو حیسکو چور قرار دے کر ان کے خلاف ڈیٹکشن لگارہا ہے۔

(جاری ہے)

انسان دوست فائونڈیشن کے چیئرمین نعیم نورانی ،ظہیرانصاری،آغاامتیازعلی،اسد شیخ اور دیگر نے مئی اور جون میں بجلی کی14 سے 20 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باوجود ہزاروں روپے کے بلوں کے اجرا ء پر حیسکوانتظامیہ کی پرزورمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیسکو کا عوام سے رویہ ظالمانہ ہے میٹر ریڈرز سے ماہوار رشوت کی سیٹنگ نہ کرنے والے شہریوں پر ڈیٹکشن لگائے جا رہے ہیں اور درست میٹرز کوخراب قرار دے کر تیز رفتار میٹرز نصب کرنے کا سلسلہ جاری ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ حیسکو کے میٹر ریڈرز 500 سے 2ہزار ماہوار رشوت دینے پر ایک ساتھ کئی ائیرکنڈیشنز ڈائریکٹ چلانے کی سہولت فراہم کررہے ہیںجبکہ ایماندار ی سے بجلی استعمال کرنے والوں کو کم بجلی استعمال کرنے پر بجلی چور قرار دے کر ان پر ڈیٹکشن لگا کر میٹر ریڈرز کی کرپشن کے یونٹس پورے کئے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ 80 فیصد بجلی حیسکو اہلکاروں سے ملی بھگت کرکے چوری کی جارہی ہے اور حیسکو اہلکاروں کی غالب اکثریت حیسکو ملازمیں کو مفت سہولت کے چند سو یونٹس کے برخلاف کئی کئی ہزار یونٹس چوری کے ذریعہ استعمال کررہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر حیدرآباد کے ہر گھر میں بجلی کنکشن کی دیانتدارانہ طور پرچیکنگ کرائی جائے اور بجلی چوری کرانے میں ملوث حیسکو اہلکاروں کو فوری برطرف کرکے ان کے تمام اثاثوں کو قومی تحویل میں لیا جائے تب ہی بجلی چوری کا خاتمہ ممکن ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حیسکوکی فوری نجکاری کی جائے کیونکہ حیسکو کے بے لگام اہلکاروں نے صارفین کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :