پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی سکینڈل میں چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل شامل تفتیش

سالوں سے اٹک پٹرولیم لمیٹڈ کے خلاف 120ملین سکینڈلز کی تحقیقات اوگرا حکام نے سرد خانے میں ڈالی تھی

جمعہ 16 جون 2017 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2017ء) پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کیخلاف وزرات داخلہ کے حکم پر ایف آئی اے حکام نے اپنی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔ اس مقصد کے لئے اوگرا میں پڑے کروڑوں روپے کی پٹرولیم لیوی کی چوری کے تمام مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ بالخصوص اٹک پٹرولیم لمیٹڈ کیخلاف 120ملین روپے کرپشن سکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ایف آئی اے سرگرم ہو گیا ہے۔

اس حوالے سے چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے جنہوں نے اے پی ایل کیخلاف 120ملین کی ریکوری کا ریکارڈ دبا کر رکھا ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے وزیر داخلہ کے حکم پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے نام پر اربوں روپے لوٹنے والے آئل کمپنیوں کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔

(جاری ہے)

بالخصوص ایف آئی اے نے اوگرا میں اے پی ایل کی 120ملین پی ڈی اے کا ریکارڈ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے اس سکینڈل کی تحقیقات نہ کرنے پر اوگرا چیئر پرسن عظمیٰ عادل سے بھی تفتیش کرے گی۔

وہاں موجود ائل ڈپو سے 120ملین روپے کی چوری کی گئی تھی اوگرا حکام نے یہ سکینڈل پکڑ کر اعلیٰ حکام کو کارروائی یک لئے بھیجا تھا لیکن چوروں کے ساتھ مک مکا کر اوگرا کے اعلیٰ حکام نے خاموشی اختیار کر لی۔ ایف آئی اے کو وزیر داخلہ کے طرف سے حکم ملنے کے بعد اب آئل مافیا کے خلاف کارروائی کی دوبارہ ہو گئی ہے اور اے پی ایل کے بارے میں 120ملین کی چوری کا ریکارڈ اوگرا سے حاصل کیا جائے گا جبکہ اس سکینڈل میں چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

جبکہ ان ک دیگر رفقائے کار سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر داخلہ نے پی ڈی ایل کی مد میں اربوں روپے کی چوری کا سختی سے نوٹس لے کر ایف آئی اے کو اس کرپشن کو روکنے کا ٹاسک دیا ہے تاہم ایف آئی اے میں چند کالی بھیڑیں مافیا کو بچانے میںسرگرم ہیں۔( رانا مشتاق )

متعلقہ عنوان :