سینٹرل جیل کراچی سے دو قیدیوں کے فرار ہونے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنادی گئی ہے،ضیاء الحسن لنجار

کمیٹی کو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مینڈیٹ دیا گیا ہے، جیل کے 12 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج ہوچکے ہیں، صوبائی وزیر قانون و جیل خانہ جات کی سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 16 جون 2017 20:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2017ء) صوبائی وزیر قانون و جیل خانہ جات ضیاء الحسن لنجار نے کہا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی سے دو قیدیوں کے فرار ہونے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنادی گئی ہے، جس کے انچارج سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کمیٹی کے سربراہی کریں گے، کمیٹی کو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ دو قیدیوں کے فرار ہونے کا واقعہ تشویش ناک ہے، جیل سپرئیڈنٹ سمیت 12 اہلکاروں کی گرفتاری کے احکامات دیئے اور ان کو اسی وقت گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے 12 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج ہوچکے ہیں، جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے معاملے کا فورن نوٹس لیا،جوڈیشل کمپلیکس زیر تعمیر ہے قیدی وہاں سے فرار ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے فرار ہونے پر سخت سے سخت کاروائی کی ہے کسی کو پھانسی پر نہیں لٹکا سکتے ہیں، مینے واضع ایکشن لیا ہے جو نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل انتظامات کرتی ہے کہیں نا کہیں ناکامیوں کی وجہ سے واقعہ رونما ہوا۔ جیل محفوظ ایریا ہے، اے ٹی سی کورٹ کا بہانہ کرکے قیدی فرار ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی سی کورٹس پر کام چل رہا ہے وہاں کے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی کام نہیں کر رہے، جیل کے اندر اور باہر کے لوگ ملوث ہوسکتے ہیں۔#