واقعہ مردان یونیورسٹی طلبہ کو فی الفور رہا کیا جائے ،طلبہ پر تشدد کرکے ان سے اپنے مرضی کے بیانات ریکارڈکئے گئے ،سپریم کورٹ سے سوموٹوایکشن کا مطالبہ ، جے آئی ٹی نے ابھی تک توہین رسالت کے پہلو کی تحقیقات نہیں کی گئی جو واقع کی اصل بنیاد ہے

امیرجماعت اسلامی چارسدہ محمد ریاض خان کی وفد کے ہمراہ مشال قتل کیس میں گرفتار طلبہ سے ملاقات کے بعد بیان

جمعہ 16 جون 2017 20:12

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جون2017ء) واقعہ مردان یونیورسٹی طلبہ کو فی الفور رہا کیا جائے ،طلبہ پر تشدد کرکے ان سے اپنے مرضی کے بیانات ریکارڈکئے گئے سپریم کورٹ آف پاکستان سے سوموٹوایکشن کا مطالبہ ،ان خیالات کا اظہار بروز جمعہ جماعت اسلامی چارسدہ کے امیر محمد ریاض خان نے وفد کے ہمراہ مشال قتل کیس میں گرفتار طلبہ سے ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کیا ۔

وفد میں جماعت اسلامی کے ضلعی ترجمان نورحسین ،ڈسڑکٹ ممبرحاجی حلیم اللہ ، ر ہنما امان خان،قمرجہان اور جماعت اسلامی مردان کے جنرل سیکرٹری عماد اکبر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ابھی تک توہین رسالت کا پہلو کا تحقیقات نہیں کی ،جو کہ مسئلہ کا اصل بنیاد ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ عبدالو لی خان یونیورسٹی کا انتظامیہ نااہل کرپٹ،اقراپروری اور ایک پارٹی کے کارکنان کو بھرتی کئے گئے ہیں ،جس کی وجہ یونیورسٹی میں بد انتظامیاں ہوتی رہی گی ،اس حوالے سے بھی صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر نااہل افراد کے خلاف کریک ڈاوں کرے تاکہ اہل افراد کے تعیناتی سے اچھے انداز میں طلبہ و طالبات اپنا تعلیم حاصل کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ کے قانون پر عمل داری نہ ہونے کی وجہ سے لوگ توہین رسالت پر اترآتے ہیں جس کے بعد عاشقان رسول ﷺ قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہیں ۔حکومت کو مستقل میں بھی اس طرح کے واقعات کے روک تھام کے لیے توہین رسالت کے قانون کے تحت گرفتار جیلوں میں افراد کو سزا دیں تاکہ عوام کا قانون پرعمل داری کے حوالے سے بداعتمادی دور ہوجائے ،انہوں نے طلبہ کو جلد ازجلد رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا جیلوں میں قیمتی وقت ضائع ہورہے ہے