رکشہ ڈرائیور20 سالہ وسیع اللہ کی سربریدی ملنے والی نعش کے قتل کا معمہ حل، قاتل مقتول کا پھوپھی زاد بھائی نکلا

جمعہ 16 جون 2017 20:12

حیدرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2017ء) )تھا نہ ائر پورٹ کی حدود میں12 جون کو سچل سر مست روڈ کے قریب سے 20 سالہ رکشہ ڈرائیور وسیع اللہ کی سربریدی ملنے والی نعش کے قتل کا معمہ حل قاتل مقتول کا پھوپھی زاد بھائی نکلا ملزم اسد اللہ گرفتار 5 دن کے تفشیشی ریمانڈ پر ائر پورٹ پولیس کے حوالے تفصیلات کے مطا بق 12 جون کو ائر پورٹ تھا نے کی حدود سچل سر مست روڈ کے قریب سے سرکٹی نوجوان کی نعش ملنے پر علاقے میں خوف و ہرا س پھیل گیا، تھا مقتول کی شناخت وسیع اللہ کے نام سے اسکے والد اکبر خان اور مقتول کے بھائی نے کی تھی جو کہ تھا نہ ائر پورٹ کی حدود میں گوٹھ سعید خان مری کا رہائشی اور رکشہ ڈرائیور تھا ائر پورٹ تھا نے پر 10 جون کو تعینات ہو نے والے انسپکٹر اقبال خواجہ نے قتل کا مقدمہ مقتول کے والد اکبر خان کی مدعیت میں درج کئے جا نے کے بعد مقدمہ کی باریک بینی سے تفتیش شروع کر کے مقتول کے مو بائل فون کے ڈیٹا کی مدد سے مقتول کے پھوپھی زاد ملزم اسد اللہ سے تفشیش کر نے کے بعد گرفتار کر نے کے بعد سول جج و جوڈیشنل مجسٹریٹ نمبر 3 کی عدالت میں پیش کر کے 5 دن کا تفشیشی ریمانڈحاصل کر لیا ایس ایچ او تھا نہ ائر پورٹ انسپکٹر اقبال خواجہ کہ مطابق ملزم اسد اللہ نے اپنے ابتدائی بیا ن میں پولیس کو بتا یا ہے کہ اسکو شک تھا کہ مقتول کے اسکی بیوی کے ساتھ نا جا ئز مراسم ہیں اس وجہ سے اس نے غیرت میں آکر اسکو دھو کہ سے بلواکر سچل سر مست روڈ پر لیجا کر قتل کر دیا باقی مزید تفتیش کی جا رہی ہے اگر ملزم کہ ساتھ کوئی اور ملزم بھی شریک ہو گا تو اسکو بھی شامل تفتیش کیا جا ئے گا، ڈی ایس پی لطیف آباد ایوب درانی نے ایس ایچ او تھانہ ائر پورٹ سمیت اسکی پوری ٹیم کو قتل کی اندھی واردات پرقاتل کو گرفتار کر نے پر مبارکباداور شاباش دی ہے۔

متعلقہ عنوان :