سرینگر،حریت رہنما یاسین ملک گرفتار، سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ گھروں میں نظر بند، انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل رہی

جمعہ 16 جون 2017 17:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے جمعہ کے روز سرینگر میں گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس نے محمد یاسین ملک کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں اپنی پارٹی کے دفتر سے گرفتار کر کے کوٹھی باغ تھانے میں نظر بند کر دیا۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ، شبیر احمد شاہ اور مختار احمد وازہ کو بھی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے گھروں اور تھانوں میں نظر بند کر دیا۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے خاص طور پر شوپیاں میں مظالم کے خلاف مقبوضہ وادی میںنماز جمعہ کے بعد پر امن مظاہروں کی کال دی تھی۔

(جاری ہے)

مظاہروں کا مقصد بھارتی تحقیقاتی ادارے ’’ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی‘‘ کی طرف سے حریت رہنمائوں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپوں کے خلاف بھی احتجاج کر نا تھا۔ دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو مقبوضہ علاقے کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات کے تبادلے سے روکنے کے لیے علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے جبکہ بانیہال اور سرینگر کے درمیان چلنے والی ریل سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔