جے آئی ٹی کی درخواست پر اٹارنی جنرل نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا

تمام اداروں نے جے آئی ٹی الزامات کو مسترد کیا ، عرفان منگی کو شوکاز بدنیتی پر مبنی نہیں نوٹس دیگر77افسران کوبھی جاری کیے گئے ، بلال رسول اور اہلیہ کے فیس بک اکاونٹ ہیک نہیں کیئے، وزیراعظم آفس کا کسی گواہ کو پڑھانے کا الزام مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہجے آئی ٹی ثبوت فراہم کرے

جمعہ 16 جون 2017 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جون2017ء) جے آئی ٹی کی درخواست پر اٹارنی جنرل نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ،جواب میں کہا گیا ہے کہ تمام اداروں نے جے آئی ٹی الزامات کو مسترد کیا ہے، نیب کے مطابق عرفان منگی کو شوکاز بدنیتی پر مبنی نہیں نوٹس دیگر77افسران کوبھی جاری کیے گئے آئی بی کے مطابق بلال رسول اور اہلیہ کے فیس بک اکاونٹ ہیک نہیں کیئے،وزیراعظم آفس نے کسی گواہ کو پڑھانے کا الزام مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ جے آئی ٹی ثبوت فراہم کرے۔

جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی کے الزامات پر اٹارنی جنرل آفس نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔جواب میں کہا گیا ہے کہ تمام اداروں نے جے آئی ٹی الزامات کو مسترد کیا ہے۔

(جاری ہے)

نیب کے مطابق عرفان منگی کو شوکاز بدنیتی پر مبنی نہیں ۔نیب کے مطابق نوٹس دیگر77افسران کو بھی جاری کیے گئے۔ایف بی آر کے مطابق کم سے کم وقت میں ریکارڈ فراہم کیا گیا۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون کے مطابق عدالتی احکامات پر 2دن میںعملدرآمد کردیا تھا۔آئی بی کے مطابق بلال رسول اور اہلیہ کے فیس بک اکاونٹ ہیک نہیں کیے۔وزیراعظم آفس نے کسی گواہ کو پڑھانے کا الزام مسترد کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کا موقف ہے کہ جے آئی ٹی ثبوت فراہم کرے ۔ایس ای سی پی کے مطابق تمام ریکارڈ بروقت فراہم کیا گیا۔