کنٹرولڈ ماحولیاتی ٹیکنالوجی سے سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے، زرعی ماہرین

جمعہ 16 جون 2017 15:56

کنٹرولڈ ماحولیاتی ٹیکنالوجی سے سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ دیر تک محفوظ ..
فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2017ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سبزیوں اور پھلوں کی بہترین پیداوار حاصل ہو رہی ہے لیکن مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث ان کی بڑی تعداد ضائع اور خراب ہو جاتی ہے لہٰذا اگر پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ممالک میں کنٹرولڈ ماحولیاتی ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے تو اس سے نہ صرف سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جاسکتاہے بلکہ اس ٹیکنالوجی کے باعث بحری راستے سے کم خرچ میں پھلوں اور سبزیوں کی بڑی کھیپ دور دراز بیرون ممالک کو بھی بھجوائی جا سکتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سمندری راستو ں سے چالیس فٹ کے کنٹینر میں بیس ٹن آم برآمد کئے جا سکتے ہیں لہٰذا پاکستان کو اپنی بہتر آم کی قسموں کو باہر کی دنیا میں بھجوانے کیلئے سنجیدگی سے کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہاں آم،کینو، سیب، سبز مرچ اور دیگر سبزیات کو زیادہ عرصے تک محفوظ رکھنے کیلئے کامیاب تجربات کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پھلوں اور سبزیوں کی سالانہ پیدا وار پندرہ ملین ٹن ہے جس میں سے تقریبا چار فیصد برآمد کی جاتی ہیں 70 فیصد مقامی سطح پر استعمال ہوتی ہیں اور باقی مقدار مناسب بعد از برداشت دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہو جاتی ہیں جس سے ملکی معیشت کو سالانہ تقریبا ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک کلو گرام آم کو بذریعہ ہوائی جہاز یورپ برآمد کرنے پر تقریبا 400 روپے فی کلو گرام کے حساب سے لاگت آتی ہے جبکہ سمندری راستے سے یہ لاگت صرف 90روپے فی کلو گرام رہ جاتی ہے لہٰذا ہمیں کنٹینرز کے اندر ماحول کو مناسب انداز سے کنٹرول کرتے ہوئے پھلوں اور سبزیوں کی شیلف لائف بڑھاتے ہوئے انہیں بحری راستوں سے برآمد کرنا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :