افغانستان میں پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، امریکی وزیر دفاع

گزشتہ امریکی صدور کے ادوار میں ہندو کش کی اس ریاست میں واشنگٹن کی پالیسیوں میں غلطیاں کی جاتی رہیں،گفتگو

جمعہ 16 جون 2017 12:40

افغانستان میں پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، امریکی وزیر دفاع
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2017ء) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں واشنگٹن کی ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ اب افغانستان میں ان غلطیوں کو نہیں دہرائے گی، جو گزشتہ امریکی صدور کے ادوار میں ہندو کش کی اس ریاست میں واشنگٹن کی پالیسیوں میں کی جاتی رہی ہیں۔

اپنے پیش رو صدر باراک اوباما کے مقابلے میں، جن کے دور اقتدار میں افغانستان میں امریکی فوجی دستوں کی ہر تعیناتی یا انخلاء کا وائٹ ہاؤس کی طرف سے بغور اور بہت تنقیدی جائزہ لیا جاتا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سلسلے میں فیصلہ سازی ملکی محکمہ دفاع یا پینٹاگون کے ان اعلیٰ ترین رہنماؤں کے سپرد کر دی ہے، جن میں وزیر دفاع کے علاوہ وہ فوجی کمانڈر بھی شامل ہیں، جنہیں ٹرمپ بڑے شوق سے ’میرے جنرل‘ کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ جب سے صدر بنے ہیں، انہوں نے افغانستان سے متعلق اپنی انتظامیہ کی پالیسی کے بارے میں بہت ہی کم بات کی ہے۔ لیکن پھر اسی ہفتے ٹرمپ نے یہ اختیار وزیر دفاع جیمز میٹس کو دے دیا تھا کہ وہ افغانستان میں کسی بھی تعداد میں امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی سے متعلق ہر وہ حتمی خود فیصلہ کر سکتے ہیں، جو وہ مناسب سمجھتے ہوں۔

متعلقہ عنوان :