وزیر اعظم کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں،سینیٹر شاہی سید

ملک کی سب سے اعلیٰ منصب پر فائز شخصیت کا خود کو قانون کے سامنے عملی طور پر پیش کرنا اچھی روایت ہے،صدر اے این پی سندھ

جمعرات 15 جون 2017 18:40

وزیر اعظم کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں،سینیٹر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیںاحتساب اور جواب دہی جمہوریت کی اہم خصوصیات ہیںوزیر اعظم پاکستا ن نے اپنے ماتحت افسران کے سامنے خود کو پیش کرکے مستحسن اقدام کیا ہے انصاف کی بالا دستی کے لیے ملک کی سب سے اعلیٰ منصب پر فائز شخصیت کا خود کو قانون کے سامنے عملی طور پر پیش کرنا اچھی روایت ہے امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم کے آج کا اقدام شفاف تحقیقات میں مدد گار ثابت ہوگاباچا خان مرکز سے جاری کردہ بیان میں اے این پی سندھ کے صدر اور پختون ایکشن کمیٹی (لویہ جرگہ) کے چیئر مین سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ کیا پھانسی،کوڑے ،قید و بند ،احتساب ،جلاوطنی اور نا اہلی کی سزائیں صرف سیاست دانوں کے لیے ہیں صرف مخصوص طبقے کا نہیں بلکہ بلاامتیار سب کا احتساب ہونا چاہیے ملکی تاریخ اس کی گواہ ہے کہ کردار کشی ،احتساب اور الزامات صرف سیاست دانوں کے لیے ہی ہیںملک پر سب سے زیادہ حکمرانی کرنے والے طاقتوروں کو ہر قسم کی جواب دہی سے مبرا سمجھنا کسی طور درست نہیں ہے مقدس گائے کا طر ز عمل کسی طور مناسب نہیں ہے بد قسمتی سے سیاست دان اپنی غلطیوں کی وجہ سے با آسانی تنقید اور الزامات کی زد میں رہتے ہیںانہوں نے مذید کہا کہ حکمران خاندان کے علاوہ اور بھی سینکڑوں پاکستانی خاندانوں کا نام پانامہ لیکس کی لسٹ میں شامل ہے ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جارہی پانامہ لیکس میں شامل صرف ایک خاندان کا احتساب کیوں باقیوں کے خلاف کارائی کیوں نہیں کی گئی من پسند احتساب کا فائدے کے بجائے نقصان ہوتا ہے آف شور کمپنی بنانا اگر جرم ہے تو سب کے خلاف کاروائی کی جائے انہوں نے مذید کہا کہ پانامہ تماشے کا ملک سے کرپشن کے خاتمے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ صرف پرائم منسٹر کی کرسی کے حصول کا شارٹ کٹ اور نظام کو کمزور کرنے کی سازش ہے اس وقت خطہ انتہائی نازک ترین وقت سے گزررہا ہے ہمسائے ہم سے نالاں ہیںمشرق وسطہ کی صورت حال انتہائی نازک ہے ملک کو اس وقت متفقہ اور مضبوط خارجہ پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے کئی ہفتوں سے قوم کو اصل ایشوز کو پس پشت ڈال کر غیر ضروری پانامہ لیکس کو اچھالا جارہا ہے موجودہ حالات میں کوئی معمولی سے غلطی سرد جنگ سے زیادہ تباہ کن حالات کا سبب بن سکتی ہے کسی اور کے مفادات کا تحفط کرنے کے بجائے ہمیں اپنے مفادات کو اولین ترجیح دینا ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :