صوبے میں100فیصد ڈاکٹرز موجود ہیں، ڈبل نوکریاں کرنیوالے ڈاکٹروں کوبر طرف کردیا ہے،پرویزخٹک

پہلے ایبٹ آباد اور پشاور کے علاوہ ڈاکٹر کہیں بھی کام نہیں کرتے تھے۔،پاک فوج کے باڈر مینجمنٹ اور آپریشن کے باعث امن قائم ہوگیا ہے ، اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری اور دہشتگردی میں کمی آئی ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 15 جون 2017 19:23

صوبے میں100فیصد ڈاکٹرز موجود ہیں، ڈبل نوکریاں کرنیوالے ڈاکٹروں کوبر ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2017ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ صوبے میں ڈبل نوکریاں کرنیوالے ڈاکٹروں کوبر خاست کیا ہے،آج پورے صوبے میں 100فیصد ڈاکٹرز موجود ہے۔پہلے ایبٹ آباد اور پشاور کے علاوہ ڈاکٹر کہیں بھی کام نہیں کرتے تھے۔،پاک فوج کے باڈر مینجمنٹ اور آپریشن کے باعث امن قائم ہوگیا ہے ، اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری اور دہشتگردی میں کمی آئی ہیں ۔

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ اپنے دورمیں وفاق کا اٹھارہ ارب روپے قرضہ اتارا ہے، سابقہ حکومتوں نے اٹھاسی ارب روپے قرضے لئے،پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ نئے قانون کے مطابق اساتذہ کی ترقی اسکی قابلیت اور چھی کارکردگی سے مشروط ہوگئی، پرویزخٹک نے ڈاکٹروں کے حوالے سے کہا کہ 800 ڈاکٹر صوبے میں ڈبل نوکریاں کرتے تھے، ان 800 ڈاکٹروں کو نوکریوں سے برخاست کیا ہے،پہلے ایبٹ آباد اور پشاور کے علاوہ ڈاکٹر کئی بھی کام نہیں کرتے تھے، آج پورے صوبے 100فیصد ڈاکٹرز موجود ہے ،موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں کو خودمختاری دینے میں دو سال لگے ، ہم نے بڑے ہسپتالوں کو بااختیار کیا ہیں،اس وقت صوبے میں تین میڈیکل کالجوں پر کام جاری ہیں, ہم ڈسٹرکٹ سطح پر بھی ہسپتالوں میں تبدیلی لا رہے ہیں ۔صوبے کے حالت آج بدل گئے ہیں ، پاک فوج کے باڈر مینجمنٹ اور آپریشن کے باعث امن قائم ہوگیا ہے ، اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری اور دہشتگردی میں کمی آئی ہیں ، صوبائی حکومت نے دوسالوں میں قانون سازی کی، اداروں میں بورڈز ، اتھارٹیز اور کمپنیز بنائی ، عوام نے تحریک انصاف کو تبدیلی کیلئے ووٹ دیا ہے،وزیراعلی پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ جہیز بہت بڑا ناسور ہے ، جہیز کیلئے قانون سازی اسمبلی میں آچکی ہے جسے پاس کردیا جائے گا ۔

سود کے خاتمے کیلئے قانون سازی کی ہے ۔ ہمارے ساتھ اتنا ظلم انگریزوں اور ڈکٹیٹرز نے نہیں کیاجتنا ہم سیاسی لوگوں نے تعلیم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔