استثنیٰ ہونے کے باوجود وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کر دیا،چودھری برجیس طاہر

ملک میں قانون کی مکمل حکمرانی ہے ،مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ اداروں کی بالادستی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے، وفاقی وزیر

جمعرات 15 جون 2017 19:23

استثنیٰ ہونے کے باوجود وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2017ء) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ میں بڑا اہم دن ہے کیونکہ آج کے دن 20 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم نے قانون کی بالادستی کی خاطر خود کو احتساب کے لیے عملی طور پر پیش کرکے آنے والی تمام حکومتوں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے والے افراد کے لیے یہ مثال پیش کردی ہے کہ پاکستان میں قانون کی مکمل بالاد ستی ہے اور کوئی طاقتور شخص بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے ۔

اُنہوںنے یہ بات اسلام آبادمیں جے آئی ٹی میں وزیراعظم کی حاضری کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی قومی اسمبلی کی تقریر میں ہی اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ پانامہ لیکس سے متعلق ہر قسم کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں اور اس ضمن میں تمام تر سوالات کے جوابات دیں گے۔

(جاری ہے)

اُنہوںنے کہا کہ وقت نے ثابت کیا ہے کہ وزیرا عظم کے پاس استثنیٰ ہونے کے باوجود انہوں نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نادان سیاست دان اور سیاسی پنڈت آج دیکھ لیں کہ وزیراعظم نے جے آئی ٹی میں پیش ہو کر پاکستان کے عوام کے دل جیت لیے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں اس قسم کی تحقیقات میں پیشی کے موقع پر سیاسی قائدین نے بیماری اور یہاں تک کہ ذہنی کیفیت ٹھیک نہ ہونے کے بھی حیلے بہانے کیے اور قانون کے شکنجے سے بچنے کے لیے ہسپتالوں میںبھی پناہ لی۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کے عوام کے سب سے دل عزیز سیاسی قائد نے حقیقی طورپر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ ہرقسم کے حالات کا سامنا کرنے کا بھرپور عزم اور حوصلہ رکھتے ہیں ۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ اداروں کی بالادستی کے لیے کام کیا ہے انہوںنے کہا کہ عدلیہ کی آزادی تحریک میں مسلم لیگ(ن) نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور عدلیہ کو وہ مقام دلوایا جس پر وہ آج موجود ہے اسی طرح جے آئی ٹی کے چند ممبران کے خلاف تحفظات ہونے کے باوجود اداروں کے استحکام اور بالا دستی کی خاطر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر پائی پائی کا حساب دے دیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اس کے برعکس احتساب کا واویلا کرنے والے عملی طور پر اپنے احتساب کے لیے ہرگز راضی نہیں ہیں اور عمران خان کئی عدالتوں کی جانب سے باربار بلانے کے باوجود عدالتوں اور الیکشن کمیشن سے کسی بھی قسم کا تعاون کرنے کو تیار نہیں ہیں اور وہ صرف اُسی عدالتی حکم کو مانتے ہیں جو اُن کے حق میں آتا ہے اور جو عدالتی حکم اُن کے خلاف آتا ہے اُس کو نہ صرف تسلیم کرنے سے انکار کر دیتے ہیں بلکہ اُس عدلیہ کو بھی بلواسطہ یا بلاوسطہ تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں ۔

اُنہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے 20 کروڑ عوام نے خود دیکھ لیا ہے کہ کون سی سیاسی قیادت ملک میں قانون کی مکمل حکمرانی اور بالادستی کے لیے حقیقی معنوں میں کوشاں ہے اور کونسی سیاسی جماعت دیگرسیاسی جماعتوں کے کرپٹ سیاست دانوںکو اکٹھا کر محض انصاف کے جھوٹے نعرے لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام سیاسی طورپر انتہائی باشعور ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ مخالفین کی سازشیں محض اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے تک محدود نہیں ہیں بلکہ اُن کے اس طرز عمل سے ملک کے ترقی کے سفر اور سیاسی استحکام کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جس کو پاکستان کے عوام ہر گز معاف نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :