موغادیشو، ریسٹورینٹ پر مسلح افراد کا حملہ،31 افراد ہلاک،40 زخمی،سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں 5حملہ آور مارے گئے ، الشباب نے ذمہ داری قبول کرلی

پہلے ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ہوٹل کے داخلی گیٹ سے ٹکرائی جس کے بعد مسلح افراد فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے اور لوگوں کو یرغمال بنا لیا،عمارت کلیئر قرار دیدی گئی ،سینئر پولیس افسر کیپٹن محمد حسین حملہ آور پیزا ہائوس میں لوگوں کو تلاش کرکر کے قتل کرتے رہے ،ٹیبلوں تلے اور پردوں کے پیچھے چھپ کر جان بچائی،عینی شاہد

جمعرات 15 جون 2017 18:31

موغادیشو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جون2017ء) صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں ایک مشہورریسٹورینٹ پر مسلح افراد کے حملے میں شامی شہری سمیت 31افراد ہلاک اور40 زخمی ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز نے 5حملہ آوروں کو ہلاک کردیا،دہشتگرد تنظیم الشباب نے حملے کے ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق صومالیہ کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پہلے ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ہوٹل کے داخلی گیٹ سے ٹکرائی جس کے بعد مسلح افراد فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے جنہوں نے کئی لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے ہوٹل کو گھیرے میں لیکر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ۔سینئر صومالی پولیس افسر کیپٹن محمد حسین کا کہنا ہے کہ پانچوں حملہ آوروں کو ہلاک کرکے عمارت کو محفوظ قرار دیدیا گیا ہے حملے میںشامی شہری سمیت 31افراد ہلاک اور 40دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

حسین کا کہنا ہے کہ رات ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

موغادیشو کے جنوب میں واقع اس واحد پر تعیش ہوٹل میں ایک ڈسکو کلب بھی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ہوٹل کا زیادہ تر حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ حملے میں زندہ بچ جانے والوں نے دلخراش مناظر کو بیان کرتے ہوئے بتایاکہ حملہ آور ریستورن کے پیزا ہائوس میں لوگوں کو تلاش کرکر کے قتل کررہے تھے اور انھوںنے ٹیبلوں کے نیچے اور پردوں کے پیچھے چھپ کر جان بچائی ۔ایک عینی شاہد نے بتایاہے کہ حملہ آور فوجی وردی میں ملبوس تھے جنھوں نے بھاگنے والوں کو ریستوران کے اندر جانے پر مجبور کیا۔دوسری جانب صومالیہ میں سرگرم القاعدہ سے منسلک تنظیم الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سرکاری ملازمین اور فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔