ڈاکٹر عاصم کیس، وکلا کے مہلت مانگنے پر عدالت برہم

کرپٹ لوگ دنیا بھر میں گھوم رہے ہیں کوئی نہیں پوچھتا اور بکری چوروں کو جیل میں ڈالا ہوا ہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ

جمعرات 15 جون 2017 15:26

ڈاکٹر عاصم کیس، وکلا کے مہلت مانگنے پر عدالت برہم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2017ء) سندھ ہائیکورٹ میں سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے خلاف جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ(جے جے وی ایل) ریفرنس میں درخواست ضمانت پر دلائل دینے کے لیے وکلا کی جانب سے مہلت مانگنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیاہے۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ میں 17 ارب روپے کرپشن کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے ساتھ شریک ملزمان سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی خالد رحمن، بشارت مرزا، ملک عثمان اور اقبال زیڈ احمد سمیت دیگر کی درخواست ضمانت سنی گئی۔درخواست ضمانت پر دلائل دینے کے لیے وکلا کی جانب سے مہلت مانگنے پر چیف جسٹس احمد علی شیخ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کرپٹ لوگ دنیا بھر میں گھوم رہے ہیں کوئی نہیں پوچھتا اور بکری چوروں کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بکری چوروں کو جیل میں رکھنے کا کیا فائدہ ہے، پھر جیلوں کے دروازے کھول دیتے ہیں۔عدالت نے ملزمان کے وکلا کو درخواست ضمانت پر دلائل دینے کے لیے 5 جولائی تک آخری مہلت دے دی۔یاد رہے کہ ملزم بشارت مرزا، ملک عثمان، خالد رحمن اور دیگر نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔ تمام ملزمان ڈاکٹر عاصم کے خلاف درج 17 ارب روپے کی کرپشن ریفرنس میں شریک ملزم ہیں۔