پاکستان پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے،پاکستان

کشمیری عوام کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،ڈرون حملوں پر پاکستان کا موقف واضح ہے، مستحکم افغانستان پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 15 جون 2017 15:19

پاکستان پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2017ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے،داعش سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغانستان میں مضبوط ہو رہی ہیں،چین اور پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کیلئے کوشاں ہیں،پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،ڈرون حملوں پر پاکستان کا موقف واضح ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کا مسلہ صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے،امریکہ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ افغان مسلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ افغانستان کا مسلہ اندرونی ہے جس کی وجہ سے داعش سمیت متعدد دہشت گرد تنظیمیں وہاں اپنے قدم جما رہی ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے تمام ملکوں کیلئے باعث تشویش ہے۔

ان خطرات سے نمٹنے کیلئے خطے کے تمام ملکوں کی جانب سے مشترکہ تعاون اور کوششوں کی ضرورت ہے۔حال ہی میں وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی نے آستانہ میں ملاقات کے دوران پائیدار امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا تھا۔ ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ الزام تراشیاں کسی مسلے کا حل نہیں یہ ان لوگوں کے مفاد میں ہیں جو افغانستان میں امن دیکھنا نہیں چاہتے،مستحکم افغانستان پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان بھی متاثر ہو رہا ہے۔افغان مسلہ پر چین کی ثالثی کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ چین افغان امن عمل کا حصہ ہے اور دونوں ممالک چار فریقی گروپ،ہارٹ آف ایشیاء جیسے دیگر اقدامات کے زریعے افغانستان میں قیام امن اور تعمیر نو کیلئے کام کر رہے ہیں۔خطے کے تمام ملکوں کو متحد ہوکر مشترکہ خطرات سے نمٹنا ہوگا۔

ترجمان نے وزیر اعظم کے سعودی عرب دورے کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم کا سعودی عرب کے دورے میں والہانہ استقبال کیا گیا، وزیر اعظم نے خلیج میں بحران کے حوالے سے بات چیت کی، سعودی عرب کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان حرمین شریف کی حفاظت کرے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ جوڑ میلے میں شرکت کے لیے پاکستان نے 96 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کئے لیکن صرف چند کے علاوہ دیگر کو اٹاری پرروک دیا گیا، مسافروں کی قلیل تعداد کا بہانہ بنا کربھارت نے خصوصی ٹرین نہ چلائی جب کہ بھارت نے پاکستان کی بھیجی خصوصی ٹرین کو بھی سکھ یاتریوں کو لانے نہ دیا، بھارت کے اس رویئے پر سے ہمیں سخت مایوسی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کیساتھ نارروا سلوک کا سلسلہ جاری ہے ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیوں کو اس کس نوٹس لینا چاہیئے۔پاک روس تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان اعلی سطح پر رابطے قائم ہیں۔دونوں ممالک دفاعی،توانائی،تعلیم،سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں قریبی تعاون کر رہے ہیں۔

اسکے علاہ روس پاکستان میں جنوب شمال گیس منصوبے میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ترجمان نے آستانہ میں وزیر اعظم نواز شریف اور روسی صدر کے مابین ملاقات کے دوران کا بھارت کشیدگی میں کمی کی غرض سے روسی صدر کی ثالثی کی پیشکش کا بھی خیر مقدم کیا۔ترجمان نے کہا کہ مغوی چینی شہریوں کے اغوا ء و قتل پرہم چینی حکومت کے ساتھ رابطہ میں ہیں، چینی شہریوں کے اغواء کے معاملہ کو حکومت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے جب کہ چینی مغوی شہریوں کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں تھا۔