پشاور:قومی سطح پر عوام میں رضاکارانہ اور صحت مندخون کے عطیات جمع کرانے کیلئے مربوط آگاہی مہم نہایت ضروری ہے،ڈاکٹر اعجازعلی خان

کیونکہ اجکل کئی بچے خون کی کمی کے مرض سے متبلاہیں ،ایک اندازے کے مطابق دنیامیں ہر سال لاکھوں کی تعدادمیں لوگوں کی قیمتی زندگیاں اور صحت ،مختلف ایمرجنسی حالات کی وجہ سے متاثر ہورہی ہیں ہر سال دنیامیں تقریباً250یلین آفراد مختلف حادثات میںزخمی ہورہے ہیںاور ایسے حالات میں عطیہ خون کی اہمیت اور ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے،حمزہ فائوندیشن کے چیئرمین کی ورلڈ ڈونرزڈے کی مناسبت سے پریس کانفرنس

بدھ 14 جون 2017 18:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2017ء) حمزہ فائوندیشن کے چیئرمین نے ڈاکٹر اعجازعلی خان نے کہاہے محفوظ انتقال خون کے نظام کی بہتری کیلئے ضروری ہے کہ قومی سطح پر عوام میں رضاکارانہ اور صحت مندخون کے عطیات جمع کرانے کیلئے مربوط آگاہی مہم نہایت ضروری ہے ۔کیونکہ اجکل کئی بچے خون کی کمی کے مرض سے متبلاہیں ۔ایک اندازے کے مطابق دنیامیں ہر سال لاکھوں کی تعدادمیں لوگوں کی قیمتی زندگیاں اور صحت ،مختلف ایمرجنسی حالات کی وجہ سے متاثر ہورہی ہیں اور گزشتہ دس سالوں کے دوران دنیامیں مختلف حادثات کی وجہ سے ایک ملین آفراد موت کی منہ میں جاشکے ہیں۔

پشاور پریس کلب میںورلڈ ڈونرزڈے کی مناسبت سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہر سال دنیامیں تقریباً250یلین آفراد مختلف حادثات میںزخمی ہورہے ہیںاور ایسے حالات میں عطیہ خون کی اہمیت اور ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے اس ضرورت کے پیش نظر معاشرے میں خون کے عطیات دینے کے بارے میں شعور وآگاہی اجاگر نانہایت ضروری ہے ،انہوںنے کہاکہ پاکستان مین ہر سال تقریباً2.6میلین یعنی 26لاکھ بیگز خون کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکے برعکس ملک میں خون کی عطیات جمع ہونے کی تعدادنہایت کم ہے ۔

(جاری ہے)

انکاکہناتھاکہ تھیلی سیمیاکے مریض بچوں کی زندگیاں بچانے کیلئے اور 30فیصد خون کی عطیات ،دوران زچگی خواتین،روڈ ایکسیڈنٹ ،بم دھماکوں سمیت کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں خون کے ضرورمند مریضوں کی زندگیاں بچانے کیلئے استعمال ہورہاہے ۔انہوںنے کہاکہ ا سوقت ملک میں خون کی ضروت پوراکرنے کیلئے 62فیصد خون کے عطیات فیملی ڈونرزسے پوراکیاجارہاہے ۔

تعلیم یافتہ اور باشعور لوگوں کی خون کے خون میں بیماری کے اثرات انتہائی کم ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حمزہ فائونڈیشن بلڈ ٹرانسفیوژن سروسزمیں صوبہ بھر اور فاٹاسے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے امراج خون یعنی تھیلی سیمیا،ہیموفیلیا اور بلڈ کینسر میں مبتلا 1144جو 31مئی 2017سے رجسٹرڈ ہوچکے ہیں اکثریت تھیلی سیمیاکے بچوں کی ہے جنہیں انکی زندگی کے بقاکیلئے ہر15سی20دن بعد مسلسل اور بروقت خون کی ضرورت ہوتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :