غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف شہر بھر میں کا روائیاںجاری رکھی جائیں، میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کی ہدایت

بدھ 14 جون 2017 17:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2017ء) میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ اشیائے خورد ونوش میں ملاوٹ کرنے والے معاشرے کے دشمن ہیں،ملاوٹ کرنے والے ان انسان دشمن عناصر کے خلاف ایک جامع اور مستقل بنیادوں پر مہم جاری رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملاوٹ کرنے والے انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں، ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف فعال کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ شہر یوںکو صحت سے متعلقہ لاحق خطرات سے پاک کیا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہارانہوںنے گذشتہ ماہ کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کی صدارت میں سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میںمنعقد ہوا۔ اجلاس میں میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ مئی میں خصوصی طور پر تشکیل دی گئیں ہیلتھ سروسز ڈائریکٹوریٹ کی ٹیمیں شہر بھر میں چھا پے مار کر ملا وٹ شدہ اور حفظا ن صحت کے اصولوں کے منا فی کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف کا روائیاں عمل میں لاتی رہی تاکہ معیاری اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنا یا جا سکے۔

اجلاس کو بھی بتایا گیا کہ اس مہم کے پیش نظر مئی کے دوران ان ٹیموں نے اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں میں کا روائیاں کر کے پاکستان پبلک پیور فوڈ آرڈیننس 1969ء کے بر عکس اشیاء ِ خورد و نوش فروخت کرنے پر67 افراد کے چالان جبکہ88افراد کو نوٹسسز بھی جاری کئے۔ علا وہ ازیں غیر معیاری اور نان برانڈڈ کیچپ،258 غیر معیاری برتنوں کو قبضہ میں لے کر موقع پر تلف کر نے سمیت غیر معیاری کھانے کی اشیاء کی29 نمونے حاصل کرکے لیبارٹری میں بھجوا دیئے گئے تاکہ حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق قانونی کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔

مئیر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے نے ہیلتھ سروسز ڈائریکٹوریٹ کو ہدایت کی ہے کہ غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف شہر بھر میں کا روائیاںجاری رکھی جائیں تاکہ لوگوں کو صاف ستھری اور معیاری اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ حفظان صحت کے اصولوں اور قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کا روائی کی جائے اور اس ضمن میں انہیں روزانہ کی بنیاد پر کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :