سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹوکی مقامی عدالت میں پیشی ،ضمانت منظور

بدھ 14 جون 2017 16:51

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو، امیر بخش خان بھٹو اور سید حسن محمود شاہ امروٹی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شکارپور کی عدالت میں پیش ہوئے، کچی ضمانت منظور، شنوائی 21 جون تک ملتوی۔ تفصیلات کے مطابق 11 سال قبل 2006ء میں سندھ قومی اتحاد کی جانب سے شکارپور شہر کے لکھی در چوک پر شہید نواب اکبر بگٹی کا تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا تھا، جس پر حکومت کی جانب سے سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو، وائس چیئرمین امیر بخش خان بھٹو، مرکزی اطلاعات سیکریٹری سید حسن محمود شاہ امروٹی و دیگر قومپرست رہنمائوں کے خلاف لکھی گیٹ تھانہ پر گناہ نمبر 44/2006 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس مقدمے میں ضمانت کے لئے آج ممتاز علی خان بھٹو، امیر بخش خان بھٹو اور سید حسن محمود شاہ امروٹی اپنے وکلاء سردار علی نواز خان گھانگھرو، عبدالستار بھٹو،؂ عبدالوہاب بھٹو اور عبدالجبار بھٹو کی معرفت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شکارپور کی عدالت میں پیش ہوئے، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 25۔

(جاری ہے)

25 ہزار روپے کی کچی ضمانت منظور کرتے ہوئے شنوائی 21 جون تک ملتوی کردی۔ عدالت کے باہر کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے ممتاز علی خان بھٹو نے کہا کہ ایسے مقدمے ہوتے رہے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیںہے، ہم نے ہر دئور میں مقدمات کا سامنا کیا ہے اور کرتے رہیں گے، مقدمات ہمیں اپنی منزل سے نہ پہلے ہٹا سکے ہیں اور نہ ہی ٓئندہ راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ عیدالفطر کے بعد سندھی جاگو سندھ بچائو عوامی رابطہ مہم میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ ملک بالخصوص سندھ سے زیادتیاں بڑھتی جا رہی ہیں ایسی صورتحال میں کوئی بھی ملک و دھرتی کا سچا اور وفادار شخص خاموش بیٹھ نہیں سکتا۔ اس موقعے پر محمد ابراہیم ابڑو، نظیر احمد بھٹو، عبدالغفور کیہر، عبدالعزیز بھٹو، حافظ سلیمان گوپانگ، سید جواد شاہ امروٹی اور دیگر پارٹی رہنما و کارکنان ان کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :