ای ڈی بی کی بندش سے مقامی انجینئرنگ انڈسٹری کے تباہ ہونے کا خدشہ

پاکستان کے بڑے کار اسمبلرز گروپ کی اہم شخصیات حکومت کو انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو بند کرنے پر مجبور کررہی ہیں،ذرائع وفاقی وزیرصنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی بھی ادارے کی بندش کی خبر پرحیران ،معاملے کو نظر ثانی کے لیے وزیراعظم کو بھیجنے کے خواہشمند وزیراعظم آفس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے ،اس سے تیس سال کی محنت خاک میں مل جائے گی ، انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ایک اہم رکن کی بات چیت

بدھ 14 جون 2017 16:28

ای ڈی بی کی بندش سے مقامی انجینئرنگ انڈسٹری کے تباہ ہونے کا خدشہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) انجینئرنگ انڈسٹری سے وابستہ اہم شخصیات اور ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو ختم کرنے کی تجویز پر عملدرآمد کیا گیا تو مقامی انجینئرنگ انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی ۔نئی آٹو پالیسی پر عمل درآمد میں ملکی مفاد کا تحفظ یقینی ہے ۔بے جادرآمدات سے زرمبادلہ کا ضیاع ہورہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں اس ات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو وزیراعظم آفس ختم کرنے پرغور کررہا ہے جس کی وجہ کرپشن بیان کی جاتی ہے ۔باخبرذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے بڑے کار اسمبلرز گروپ کی اہم شخصیات حکومت کو انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو بند کرنے پر مجبور کررہی ہیں کیونکہ ان کی کوشش ہے کہ ان پر کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہیں ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ایک اہم رکن نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم آفس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے اس سے تیس سال کی محنت خاک میں مل جائے گی اور کار اسمبلرز کو کھلی چھوٹ مل جائے گی ۔وہ نہیں چاہتے کہ ان پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہو ۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ کرپشن کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ۔انجینئرنگ بورڈ نے ہمیشہ حکومت کے SROکی رہنمائی میں پالیسی ترتیب دی ہے ۔

دنیا میں ہر حکومت اپنی لوکل انڈسٹری کو تحفظ دیتی ہے ۔اس کی عمدہ مثال ایتھوپیا ہے جہاں بلڈوزر تیار ہوتے ہیں ۔ہمیںاس پسماندہ افریقی ملک سے سیکھنا چاہیے کہ وہ کس طرح اپنی انڈسٹری کو تحفظ دے رہا ہے ۔انہوںنے بتایا کہ ای ڈی بی نے 1986سے اب تک پاکستان میں انجینئرنگ کی بہتری کے لیے بہت خدمات انجام دی ہیں ۔اس ادارے کو بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

باخبر ذرائع نے اس خبر کی تائید کی کہ صنعت و پیداوار کے وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی جب اپنے بیرونی دورے سے واپس آئے تو یہ خبر ان کے لیے حیران کن تھی کہ انجینئرنگ بورڈ کو وزیراعظم آفس ختم کرنے پر غور کررہا ہے ۔ان کا خیال ہے کہ معاملے کو نظر ثانی کے لیے وزیراعظم پاکستان کو بھیجا جائے ۔ذرائع نے اس خبر کی بھی تائید کی کہ بعض کاروباری ادارے جن کے مالکان وفاقی حکومت اور برسراقتدار سیاسی جماعت میں قریبی تعلقات رکھتے ہیں ،آٹوانڈسٹری میں انجیئنرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے عمل دخل کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور قرین قیاس ہے کہ انہی کی ایماء پر وزیراعظم آفس یہ قدم اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔

انجینئرنگ انڈسٹری سے وابستہ افراد کی رائے ہے کہ وزیراعظم پاکستان کو ملکی مفاد کی خاطر اس ادارے کی بندش کی تجویز کو ردکردینا چاہیے ۔