صنعاء میں 600 سے زائد مذہبی مبلغین کو گرفتار، تشدد اور قتل کیا گیا، وزیر یمن

عرب دنیا کو ا ایک جانب داعش اور القاعدہ دوسری جانب حزب اللہ اور حوثی باغیوں سے خطرہ لاحق ہے،گفتگو

بدھ 14 جون 2017 12:41

صنعاء میں 600 سے زائد مذہبی مبلغین کو گرفتار، تشدد اور قتل کیا گیا، وزیر ..
صنعا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) یمن میں انسانی حقوق کے وزیر محمد عسکر نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی اور معزول صدر صالح کی ملیشیا 600 سے زیادہ مذہبی مبلغین کو گرفتار، تشدد اور شہید کرچکی ہیں۔ 300 سے زیادہ مساجد اور مدارس کو بھی شہید کیا جاچکا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں انسانی حقوق کے وزیر نے کہا کہ مبلغین کے خلاف گرفتاریوں، تشدد اور قتل کی کارروائیاں باغیوں کے زیر قبضہ متعدد صوبوں میں ہوئیں۔

(جاری ہے)

محمد عسکر نے کہا کہ عرب دنیا کو اس وقت شدت پسندی کے 2 محاذوں کا سامنا ہے۔ ایک جانب داعش اور القاعدہ تخریب کاری میں مصروف ہے تو دوسری جانب حزب اللہ اور حوثی باغی سرگرم ہیں۔یمنی وزیر کے مطابق مسلح حوثیوں اور ان کی حلیف قوتوں نے یمنی عوام کے خلاف ہر قسم کی کارستانی انجام دی جس میں قتل،گرفتاری، تشدد، اخبارات اور ویب سائٹس کی بندش، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کی گرفتاری، شہروں کا محاصرہ، شہریوں کیلئے دواؤں اور غذائی مواد کو داخل ہونے سے روکنا اور مختلف ہتھیاروں کے ذریعے شہریوں کو نشانہ بنانا شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :