پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی حدود سے تجاوز کررہی ہیں ،معاملات کو حل کرنے کی بجائے تاجروں اور جھوٹے صنعتکاروں کو بلیک میل کیا جارہا ہے جو کہ نا قابل برداشت ہے ، آل پاکستان انجمن تاجران کے وفد کی صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ سے ملاقات،مسائل سے اگاہ کیا

منگل 13 جون 2017 22:36

پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی حدود سے تجاوز کررہی ہیں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2017ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی حدود سے تجاوز کررہی ہیں۔ معاملات کو حل کرنے کی بجائے تاجروں اور جھوٹے صنعتکاروں کو بلیک میل کیا جارہا ہے جو کہ نا قابل برداشت ہے ۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ محمد شفیق کی قیادت میں چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے وفد نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان سے فیصل آباد میں ملاقات کے دوران کیا ۔

ملاقات میں میاں عبدالمنان MNA، اسلم بھٹی چیمبر آف سمال ٹریڈرز ملتان کے عہدیداران محمد اقبال صدیقی ، خواجہ محمد فاروق ، مرزا اعجاز اور میاں عزیز الرحمن انصاری بھی موجود تھے ۔ خواجہ شفیق نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کی توجہ کرواتے ہوئے کہا کہ فوڈ اتھارٹی ملتان میں جو کاروباری ادارے سیل کرتی ہے ، اس کی اپیل کے لئے تاجروں اور جھوٹے صنعتکاروں کو لاہور جانا پڑتا ہے جہاں پر کئی دنوں تک معاملات لٹکے رہتے ہیں چیمبر کے وفد نے رانا ثناء اللہ سے مطالبہ کیا کہ جس شہر میں فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کارروائی کی جائے اسی شہر میں اپیل کی سماعت کی سہولت بھی مہیا کی جائے اس طرح پنجاب ریونیو اتھارٹی بھی تاجروں کے لئے پریشانی کا سبب بن رہی ہے تاجر ذہنی اذیت کا شکار ہیں ان کے لئے کاروبار جاری رکھنا نا ممکن ہورہا ہے حکومت پنجاب دونوں اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لے تاجروں اور صنعتکاروں کو جائز تحفظ دیا جائے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے وفد کے اراکین کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آپ کی شکایت کا فوری ازالہ کیا جائے گا کسی بھی ادارے کو تاجروں کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ حکومت کے احسن اقدام کا تاجر برادری بھی مثبت جواب دے گی ، فیکٹریوں ، دکانوں اور ہوٹلوں میں حفظان صحت کے معاملات کی جانب بھرپور توجہ د ی جائے گی ، عملہ کو مناسب لباس ، ٹوپی اور دستانے پہننے پر قائل کیاج ائے گا اور ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت سے تاجر اجتناب کریں گے ۔