آئی جی خیبر پختونخوا کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں تقریب

پولیس کے آفسروں وجوانوں کو سیکورٹی فورسز کی وردیوں میں ڈکیتیاں کرنے والا تین رُکنی گروہ کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کرنے اور نوشہرہ پولیس کی ٹیم کو چار افراد کے قاتل کو گرفتار کرنے پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا

منگل 13 جون 2017 19:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2017ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواصلاح الدین خان نے آج سنٹرل پولیس آفس پشا ورمیں منعقدہ ایک تقریب میں پشاور پولیس کے آفسروں وجوانوں کو سیکورٹی فورسز کی وردیوں میں ڈکیتیاں کرنے والا تین رُکنی گروہ کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کرنے اور نوشہرہ پولیس کی ٹیم کو چار افراد کے قاتل کو گرفتار کرنے پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع پشاور میں سیکورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس ڈاکوں کا ایک گروہ سرچ آپریشن کے بہانے گھروں میں گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بناکر نقد رقم اور زیورات چھینے میں سر گرم تھا۔ اور پے درپے تین واردتوں میں متنی کے علاقے میں مختلف گھروں سے لاکھوں روپے ،سونا موبائل اور دیگر اشیاء لوٹ لئے تھے۔

(جاری ہے)

اعلیٰ حکام نے ان واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے دن رات محنت کرکے ان مقدمات کو چیلنج کے طور پر لیکر خصوصی دلچسپی لی۔

گذشتہ روز پولیس پارٹی نے علی خیل روڈ پر گشت کے دوران سیکورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس مسلح تین موٹر سائیکل سوار ڈاکوئوں کو رُکنے کا اشارہ کیا۔ موٹر سائیکل سواروں نے رکنے کی بجائے رفتار تیز کردی اور پولیس پارٹی پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔ پولیس پارٹی نے جوابی فائرنگ کرکے ان کا تعاقب کیا اور تین رکنی موٹر سائیکل سوار ڈکیت گروہ کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ایک کلاشنکوف، ایک کالا کوف، ایک عدد پستول لوڈ شدہ، ایک عدد ہینڈ گرینیڈ اور 100 عدد کارتوس برآمد کرلئے۔

بعد ازاں گرفتار ملزموں سے تینوں واردتوں میں لوٹی ہوئی رقم اور دیگر اشیاء بھی برآمد کرلی گئیں۔ اسی طرح نوشہرہ پولیس نے سائنسی خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے خاندانی جھگڑوں پر اپنے خاندان کے چار افراد کو قتل کرنے کے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے مذکورہ واقعات میں پولیس کی کامیاب کاروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ افراد اپنے مزموم عزائم کی تکمیل کے لیے مختلف حربے ار اورہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔

اور انعام یافتہ گان پر زور دیا کہ وہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ہوشیار رہیں اور ان کے کسی بھی کوشش کو بروقت ناکام بنانے کے لیے ہر وقت چوکس اور مستعد رہیں۔ آئی جی پی نے انعام یافتہ گان کو مزید تاکید کی کہ وہ تھانوں میں شکایات لیکر آنے والوں کیساتھ اچھا رویہ اپنائیں او ان کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات اُٹھاکر فورس کی نیک نامی میں اضافہ کریں۔

اس موقع پر آئی جی پی نے پشاور پولیس ٹیم کے ارکان ایس ڈی پی اُو صدر سرکل رحمت اللہ خان، ایس ایچ اُو متنی سب انسپکٹر دائود خان، سب انسپکٹر فیض اللہ خان، ہیڈ کانسٹیبل فضل الہی اور کانسٹیبلان الیاس اور وقاص اور نوشہرہ پولیس کے ٹیم کے ارکان اے ایس پی محمد عثمان ٹیپو، ہیڈ کانسٹیبل ساجد اقبال اور کانسٹیبلان محمد کالام، ساحر علی اور نصیر احمد کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔پرنسپل سٹاف آفیسر برائے آئی جی پی کیپٹن (ر) منصور آمان بھی اس موقع پر موجود تھی

متعلقہ عنوان :