این ٹی ڈی سی نے مظفرآبادمیں 147 میگاواٹ پترنڈ ہائیڈرو پاور پلانٹ کو سسٹم سے منسلک کر دیا

147 میگاواٹ پترنڈ ہائیڈرو پاور پلانٹ سے ہزارہ اور آزاد جموں و کشمیر کے علاقے مستفید ہوں گے ‘ترجمان این ٹی ڈی سی

منگل 13 جون 2017 18:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2017ء) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی این ٹی ڈی سی نے پترنڈہائیڈرو پاور پلانٹ کو 132 کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر مکمل کر کے مظفرآباد II- گرڈ سٹیشن سے منسلک کر دیا گیا۔ یہ ہائیڈرو پاور پلانٹ رامپور مظفرآباد میں واقع ہے۔ بجلی کی ترسیلی لائن سے منسلک ہونے کے بعد یہ ہائیڈرو پاور پلانٹ کمشننگ سے پہلے ٹیسٹنگ مکمل کر لے گا جبکہ پاور پلانٹ کے ایک یونٹ نے بجلی کی پیداوار شروع کر دی جسے نیشنل گرڈ میں شامل کر دیا گیا۔

ٹیسٹنگ مراحل مکمل ہونے کے ساتھ بجلی کی پیداوار میں بتدریج اضافہ ہوتا جائے گا۔این ٹی ڈی سی ترجمان نے بتایا کہ 147 میگاواٹ پترنڈ ہائیڈرو پاور پلانٹ سے ہزارہ اور آزاد جموں و کشمیر کے علاقے مستفید ہوں گے جبکہ اس کو ایک علیحدہ ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے 220kV گرڈ سٹیشن مانسہرہ سے بھی منسلک کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جس کے باعث آزاد جموں و کشمیر اور ہزارہ ڈویژن میں لوڈشیڈنگ میں خاطرخواہ کمی کے ساتھ ساتھ وولٹیج لیول میں بھی بہتری آئے گی۔

ترجمان نے این ٹی ڈی سی کے دیگر منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ حکومت پاکستان ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور این ٹی ڈی سی نے 6,164 میگاواٹ استعداد کے پاور پراجیکٹس سے بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائنز مکمل کر لی ہیں۔ ان میں 1200 میگاواٹ بھکی، 1200 میگاواٹ حویلی بہادر شاہ، 1200 میگاواٹ بلوکی، 1320 میگاواٹ ساہیوال کول پاور پلانٹ، چشمہ C-3 اور C-4 680 میگاواٹ، قائداعظم سولر پارک سے 400 میگاواٹ (جبکہ بقایا 600 میگاواٹ کی ترسیل کیلئے 220kV ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشن مکمل کر لئے گئے ہیں) اور رینولیہ (Renolia) 17 میگاواٹ کے منصوبے شامل ہیں۔

رواں مالی سال کے دوران 500kV اور 220kV ٹرانسمیشن لائن کے بیشتر منصوبے تعمیر کے آخری مراحل میں ہیں۔ 1123 کلومیٹر پر مشتمل 500kV ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں کا تعمیری کام 60 سے 90 فیصد مکمل کر لیا گیا ہے۔ ان ٹرانسمیشن لائنز میں نیلم جہلم تا ڈومیلی، تھرڈ سرکٹ جامشورو - مورو - دادو - رحیم یار خان، بلوکی تا New لاہور، حویلی بہادر شاہ (سیکنڈ انٹر کنکشن)، پورٹ قاسم تا NKI شامل ہیں۔

نیلم جہلم ٹرانسمیشن لائن کا 90 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اسے پاور ہائوس کی کمشننگ سے پہلے انرجائز کر دیا جائے گا۔ اسی طرح 614 کلومیٹرپر مشتمل 220kV ٹرانسمیشن لائنز کے کئی منصوبوں کا تعمیری کام 62 تا 98 فیصدمکمل کر لیا گیا ہے ان منصوبوں میں لال سوہانرا، جھمپیر- ٹی ایم خان حیدرآباد، اُچ سبی اور گھارو - جھمپیر شامل ہیں۔ تربیلا فورتھ ایکسٹینشن (1410 میگاواٹ) سے بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائن کی تبدیلی کا کام تیزی سے جاری ہے اور پاور پلانٹ کی کمشننگ سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ مختلف گرڈ سٹیشنز پر ٹرانسفارمرز کی تبدیلی سے این ٹی ڈی سی کے نیٹ ورک میں 2000MVA استعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جن میں 220kV چشتیاں اور 220kV گجرات سب سٹیشن نئے تعمیر کئے گئے گرڈ سٹیشنز شامل ہیں جبکہ 500kV شیخ محمدی گرڈ سٹیشن، 220kV برہان گرڈ سٹیشن اور 220kV لُڈیوالہ گرڈ سٹیشن پر 250MVA کا ایک ایک ٹرانسفارمر نصب کیا گیا ہے۔ جس سے سسٹم میں موجود (Constraints) کا خاتمہ ہوا ہے اور بجلی کی اضافی طلب سے نمٹنے کیلئے استعداد میں اضافہ ہوا۔