پاکستان مالی بحران کے ریڈ زون میں داخل ہوچکا ہے، سلیم مانڈوی والا

حکومت نے بجٹ میں ملکی برآمدات میں اضافے کا کوی پلان پیش کیا نہ ہی تجارتی خسارے کو کم کرنے کا ،پاکستان پر بیرونی قرضہ 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکا ، پاکستان دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جاسکتا ہے،پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا بیان

منگل 13 جون 2017 18:06

پاکستان مالی بحران کے ریڈ زون میں داخل ہوچکا ہے، سلیم مانڈوی والا
اسلام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2017ء) پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے تجارتی خسارے میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مالی بحران کے ریڈ زون میں داخل ہوچکا ہے،حالیہ بجٹ میں حکومت نے ملکی برآمدات میں اضافے کا کوی پلان پیش نہیں اور نہ ہی حکومت کے پاس تجارتی خسارے کو کم کرنے کا کوئی پروگرام ہے ،پاکستان پر بیرونی قرضہ 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکا ہے ۔

انہوں نے کہاموجودہ صورتحال میں پاکستان دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جاسکتا ہے۔ منگل کو ایک بیان میں سلیم مانڈوی والا نے کہا مالی سال کے گیارہ ماہ میں تجارتی خسارہ 30 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے گذشتہ برس کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں 42 فیصد اضافے نے ملکی معیشت کو بڑا دھچکا لگایا ہے، ملکی معیشت عدم استحکام کی جانب گامزن ہے،گر یہ صورتحال جاری رہی تو پاکستان کو قرضوں کی ادائیگیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا پاکستان کی معیشت کے لیے یہ انتہائی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچنے والا ہے،پاکستان پر بیرونی قرضہ 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکا ہے ۔ انہوں نے کہاموجودہ صورتحال میں پاکستان دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جاسکتا ہے۔ ،بد قسمتی سے حالیہ بجٹ میں حکومت نے ملکی برآمدات میں اضافے کا کوی پلان پیش نہیں اور نہ ہی حکومت کے پاس تجارتی خسارے کو کم کرنے کا کوئی پروگرام ہے۔ پاکستان مالی بحران کے ریڈ زون میں داخل ہوچکا ہے۔