مون سون 2017 کی تیاریوں کا جائزہ لینے سے متعلق قومی کانفرنس کا انعقادکیا گیا

رواں سال پاکستان میں پری مون سون کی شدید بارشوں، مون سون سیزن کے دوران معمول سے کچھ کم بارشوں کا امکان ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اداروں اور دیگر محکموں نے ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کرلی

منگل 13 جون 2017 16:44

مون سون 2017 کی تیاریوں کا جائزہ لینے سے متعلق قومی کانفرنس کا انعقادکیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2017ء) رواں سال پاکستان میں پری مون سون کی شدید بارشوں جبکہ مون سون سیزن کے دوران معمول سے کچھ کم بارشوں کا امکان ہے، بالائی علاقوں میں سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات کے ساتھ ساتھ جنوبی اور وسطی علاقوں میں شدید گرمی پڑے کا امکان ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اداروں اور دیگر محکموں نے ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

مون سون 2017 کی تیاریوں کا جائزہ لینے سے متعلق قومی کانفرنس منگل کو اسلام آباد میں ہوئی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات قومی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر محکمہ موسمیات پاکستان کے ترجمان ڈاکٹر محمد حنیف نے کانفرنس کے شرکاء کو موسمیاتی حالات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مون سون سیزن کے دوران ملک میں معمول سے کچھ کم بارشیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

ماہ جولائی میں بارشیں معمول کے مطابق جبکہ اگست اور ستمبر میں معمول سے کم ہوں گی۔ انہوں نے کہا جنوبی ایشیاء میں مون سون شروع ہو چکا ہے تاہم پاکستان میں اس سیزن کا آغاز جولائی کے پہلے ہفتے میں ہو گا۔ ڈاکٹر حنیف نے کہا کہ مون سون ایک عالمی نظام ہے جو امریکی، افریقی، جنوبی ایشیائی اور جنوب مشرقی ایشیائی مون سون پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے جنوبی اور وسطی حصوں میں معمول سے کم بارشوں کی وجہ سے سندھ بالخصوص تھر کے علاقے میں خشک سالی کا خدشہ ہے۔

اسی طرح مون سون سیزن میں ملک کے شمالی علاقوں میں سیلاب کا امکان ہے۔ بارشوں کے باعث فلیش فلڈنگ کے علاوہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔ کانفرنس مں ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے صوبائی اداروں، ضلعی محکموں اور دیگر حکام نے مون سون سیزن کے دوران کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کی گئی تیاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :