ناروے کے تعلیمی اداروں میں نقاب پر پابندی کا فیصلہ

چہرے کا مکمل نقاب طالبات اور اساتذہ کے مابین بہتر ابلاغ کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوتا ہے،وزیرتعلیم

منگل 13 جون 2017 14:55

ناروے کے تعلیمی اداروں میں نقاب پر پابندی کا فیصلہ
اوسلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2017ء) ناروے کے تمام تعلیمی اداروں میں پورے چہرے کے نقاب پر پابندی کی تجویز پیش کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر برائے تعلیم و تحقیق توربژورن روئے ایزاکسن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ناروے کی نرسریوں، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ایسے لباس پہنے جائیں، جو پورے چہرے کو ڈھانپ دیتے ہوں۔ اس اقدام کی وجہ یہ بتائی گئی کہ چہرے کا مکمل نقاب طالبات اور اساتذہ کے مابین بہتر ابلاغ کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوتا ہے۔ نارویکی حکومت نے گزشتہ برس ہی چہرے کے مکمل نقاب اور پورے جسم کو ڈھانپنے والے برقعے کے استعمال پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :