وزیر اعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا قوم پر کوئی احسان نہیں ،مہذب معاشرے میں حکمران عدلیہ اور قانون سے بالاتر نہیں ہوتے ،ملک آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ترقی کرتے ہیں

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا وزیر اعظم کی طرف سے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے فیصلے پر ردعمل

پیر 12 جون 2017 22:35

وزیر اعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا قوم پر کوئی احسان نہیں ،مہذب ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا قوم پر کوئی احسان نہیں۔مہذہب معاشرے میں حکمران عدلیہ اور قانون سے بالاتر نہیں ہوتے۔ملک آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ترقی کرتے ہیں۔ وہ پیر کو وزیر اعظم کی طرف سے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کررہے تھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کی طرف سے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے فیصلے کو ایسے پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جیسے وزیراعظم کوئی تاریخی معرکہ سر کرنے جارہے ہیں اور جے آئی ٹی میں پیش ہوکر قوم پراحسان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں بڑے نامور حکمران طلب کرنے پر عدالتوں میں حاضرہوتے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

قانون کی بالادستی مہذہب معاشرے کی پہچان ہوتی ہے۔

آئین اور قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی اور جن معاشروں میں آئین کو بالادستی حاصل نہیں ہوتی وہاں انتشار اور انارکی کا راج ہوتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ2018ء کے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کو یقینی بنا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح الیکشن کمیشن اس بار بھی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کا انتظار نہ کرے ۔

انتخابات سے قبل الیکشن ریفارمز کے نفاذ کویقینی بنایا جائے اور الیکشن میں دولت کی ریل پیل کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے خرچ کرکے اسمبلیوں میں پہنچنے والوں نے سیاست کو تجارت بنا لیا ہے اور اقتدار میںآکر وہ کھربوں کماتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے سے انتخابات سے عوام کا اعتماد ختم ہو کر رہ گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ انتخابات میں ٹرن آئوٹ مسلسل کم ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ آئندہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :