ْسندھ حکومت نے محکمہ زراعت میں ٹریکٹرز سبسڈی پر ایک ارب45کروڑ روپے کی کرپشن کا کھوج لگالیا

نیب نے جس فرم کی انکوائری کرکے اسے کلین چٹ دی ہے یہ وہی فرم ہے جو 2009سی2012کے دوران5780ٹریکٹرز اسکینڈل میں ملوث پائی گئی ہے ، سید ناصرشاہ.سہیل انور سیال کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 12 جون 2017 21:44

ْسندھ حکومت نے محکمہ زراعت میں ٹریکٹرز سبسڈی پر ایک ارب45کروڑ روپے کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2017ء) سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ اور وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت میں ٹریکٹرز سبسڈی پر ایک ارب45کروڑ روپے کی کرپشن کا کھوج لگایا ہے اور جلد ہی اس کے پس و پشت عوامل کو بے نقاب کیا جائے گا۔ نیب نے جس فرم کی انکوائری کرکے اسے کلین چٹ دی ہے یہ وہی فرم ہے جو 2009سی2012کے دوران5780ٹریکٹرز اسکینڈل میں ملوث پائی گئی ہے ۔

ہم کسی بھی صورت اپنے افسران کو دہمکیا ں دینے والوں سے نہیں ڈریں گے اور ان افسران کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوسندھ اسمبلی کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چیئر مین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو ،ڈائریکٹر عثمان غنی صدیقی،سیکرٹری زراعت ساجد جمال ابڑو اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ2009سی2012کے دوران محکمہ زراعت میں سندھ حکومت کی جانب سے غریب اور ضرورت مند کسانوں کو سبسڈی پر ٹریکٹر ز کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم مارچ 2017میں ہمیں شکایات موصول ہوئیں کہ 2009سی2012کے دوران شہزاد ریاض کی فرم شہزاد ٹریڈ لنک نے جعلی طریقے سے 5780ٹریکٹرز کی فی کس 3لاکھ روپے کی سبسڈی کی خرد برد کی اور اس طرح محکمہ کو ایک ارب45کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا ہے محکمہ کے وزیر اور وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ اینٹی کرپشن نے مارچ 2017کو رابطہ کرکے اس کرپشن پر انکوائری کی اجازت لی اور میں نے اپنے سیکرٹری زراعت سمیت تمام عملے کو ہدایات دیں کہ اس معاملے کی شفاف انکوائری کے لئے محکمہ اینٹی کرپشن سے بھر پور تعاون کیا جائے اب ابتدائی تحقیقات کے تحت شہزاد ٹریڈ لنک کے سی ای او شہزاد ریاض اس میں ملوث پائے گئے ہیں اور انہوں نے سال2009سی2012کے دواران محکمہ زراعت اور سندھ حکومت کو ایک ارب45کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا ہے، اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور چند روز میں مزید اہم نام اس کے پس وپشت ہونے کا بھی انکشاف ہوگا۔

متعلقہ عنوان :