بہاول پور, ملک میں تعلیم کا حصول محض ملازمت حاصل کرنا بن گیا ہی,ڈاکٹر سید وسیم اختر

تعلیمی نظام میں تعلیم کا عنصر غائب ہے اور یہ نظام صرف معاشی حیوان پیدا کر رہا ہے جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر کا پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 12 جون 2017 20:54

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2017ء) ملک میں تعلیم کا حصول محض ملازمت حاصل کرنا بن گیا ہے - تعلیمی نظام میں تعلیم کا عنصر غائب ہے اور یہ نظام صرف معاشی حیوان پیدا کر رہا ہے - صحت کے شعبہ کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ہے - اس امر کا اظہار پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے صوبہ پنجاب کے سال 2018ئ2017-ء کے بجٹ میں تعلیم کیلئے مختص بجٹ پر اپنی کٹوتی کی تحریک کے حق میں گفتگو کرتے ہوئے کیا- ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ دنیا کی 450 یونیورسٹیوں میں ہمارا نام کہیں نہیں ہے - ہمارا نظام کس طرف جار ہا ہے - جبکہ خطہ کی 145 یونیورسٹیوں میں بھی ہم 132 ویں نمبر پر ہیں جو لمحہ فکریہ ہے - میڈیکل ایجوکیشن سمیت ہمارے ہاں تعلیم کا حصول محض پیسے کمانا ہے - انہوںنے کہا کہ یونیورسٹیوں کے سنڈیکیٹ صرف وائس چانسلر ز کی مراعات پانے پر اکتفا کرتی ہیں - انہوںنے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں ایجوکیشن کیلئے 47673 ملین روپے رکھے گئے جن میںسے صرف 20650 ملین روپے استعمال ہو سکے - جو کل رقم کا 50 فیصد ہے - 30 جون تک مزید دس فیصد استعمال بھی کر لیا جائے تو استعمال کیا گیا بجٹ 60 فیصد ہو جائے گا- انہوںنے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 20224 ملین روپے رکھے گئے جن میں سے 16012 ملین روپے خرچ ہو سکے - انہوںنے کہا کہ ہمی ںاپنے تعلیمی نظام کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے - میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے انہوںنے کہا کہ اس کے لئے مختص دونوں شعبوں کے بجٹ کو بھی موثر طور پر استعمال نہیں کیا جا سکا جبکہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کے بجٹ کا بھی بڑا حصہ لیپس ہونے جا رہا ہے - انہوںنے کہا کہ صحت کے حوالے سے بھی بہاولپور محرومیوں کا شکا ر ہے اس لئے ہم بہاولپور صوبہ کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں - اس حوالے سے پچھلی اسمبلی قرار داد بھی منظور کر چکی ہے - انہوںنے کہا کہ پنجاب کے دوشہروں میں میڈیکل کالجوں کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا بل پاس کیا گیا حالانکہ بہاولپور میں قائد اعظم میڈیکل کالج ان دونوں شہروں کے میڈیکل کالجوں سے پرانا ہے لیکن اسے یونیورسٹی نہیں بنایا گیا- انہوںنے کہا کہ پرائیویٹ کالجوں میں داخلہ کے وقت امیدواروں سے پچاس لاکھ روپے تک انڈر ہینڈ وصول کئے جاتے ہیں لیکن اس حوالے سے حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہے - انہوںنے یہ مطالبہ بھی کیا کہ میڈیکل کالجو ںمیں طلباء و طالبات کے داخلے پچاس پچاس فیصد شرح سے کئے جائیں اور اس حوالے سے قانون سازی کی جائے کیونکہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 60 فیصد بچیاں پرائیویٹ یا پبلک سیکٹر میں کام نہیں کرتیں - انہوںنے کہا کہ بہاولپور میں پتھالوجی کے 6 ایسوسی ایٹ پروفیسروںاور2 پروفیسروں کی آسامیاں خالی ہیں جنہیں پر کیا جائی- انہوں نے ہسپتالوں کے ٹیکنیکل عملہ کو ترقی دینے کا مطالبہ بھی دہرایا-