ناروے میں مسلم خواتین کے مکمل حجاب پر پابندی کی تجویز

پیر 12 جون 2017 20:29

اوسلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2017ء) ناروے کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ملک میں مسلمان خواتین کے لیے تعلیمی اداروں میں مکمل حجاب پر پابند کا ارادہ رکھتی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر یہ اقدام اٹھایا جاتا ہے تو ناروے مسلمان خواتین پر حجاب کی پابندی لگانے والی یورپی ریاستوں کی شامل ہو جائے گا۔اس سے قبل یورپ میں فرانس، ہالینڈ، بیلجیئم، بلغاریہ اور جرمنی کی ایک ریاست بواریہ میں مسلم خواتین پر حجاب پہنے پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔

اس معاملے میں ناروے حکومت نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک میں نئے قوانین نافذ کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔ناروے کی وزیر تعلیم ٹوربیجورن روئے اساکسین نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر یہ قانون پارلیمنٹ سے منظور کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

قائم مقام وزیر برائے ناروے امیگریشن اور اینٹی گریشن پرسینڈبرگ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چہرے کو ڈھانپنے والے کپڑے جیسے نقاب اور برقعہ کا تعلق ناروین تعلیمی اداروں سے نہیں ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دفتروں میں کام کرنے والی خواتین جو حجاب پہننے پر دفتر میں اصرار کرتی ہیں انہیں اپنی ملازمت گنوانے کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں جبکہ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کو تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر تعلیمی اداروں سے نکالا بھی جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :