پانامہ کیس کی تحقیقات:جے آئی ٹی نے سینیٹر رحمان ملک کو طلب کر لیا،آج 13 جون کو پیشی کے سمن موصول ہوگئے

بیرون ملک مقیم پیپلز پارٹی رہنما نے پیشی کی تاریخ میں معمولی توسیع کیلئے درخواست کر دی،رحمن ملک سے حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی،جے آئی ٹی نے ریکارڈ ہمراہ لانے کی بھی ہدایت کر دی

پیر 12 جون 2017 19:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2017ء) پانامہ کیس کی تحقیقات ، جے آئی ٹی نے سینیٹر رحمان ملک کو طلب کر لیا،آج 13 جون کو پیشی کے سمن موصول ہوگئے ، بیرون ملک مقیم پیپلز پارٹی رہنما نے پیشی کی تاریخ میں معمولی توسیع کیلئے درخواست کر دی،رحمن ملک سے حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی۔جے آئی ٹی نے ریکارڈ ہمراہ لانے کی بھی ہدایت کر دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پانامہ کی تحقیقا ت کرنے والی جے آئی ٹی نے حدیبیہ پیپر ملزسے متعلق تفتیش کیلئے سینیٹر رحمن ملک کو آج طلب کر لیا ہے ۔جے آئی ٹی نے بذریعہ فون رحمان ملک کو سمن کی اطلاع دیتے ہوئے انہیں حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق اپنی رپورٹ کی مصدقہ کاپی اور متعلقہ ریکارڈ بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

لندن میں ہونے کی وجہ سے رحمان ملک کی جانب سے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی تاریخ میں معمولی توسیع کی درخواست کی گئی ہے۔

سینیٹر رحمان ملک کے دفتر نے طلب کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جی آئی ٹی کے سمن موصول ہوگئے ہیں۔یاد رہے کہ سینیٹر رحمن ملک بطورڈائریکٹر ایف آئی اے تعینات رہ چکے ہیں۔جنہوں نے حدیبیہ پیپر ملزسے متعلق شریف خاندان کیخلاف تحقیقات کی تھیں۔ اس لئے رحمان ملک کو حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق اپنی تحقیقاتی رپورٹ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

رحمان ملک کی تحقیقات کو پاناما سکینڈل میں شریف خاندان کے خلاف سب سے بڑا ثبوت مانا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں بھی کیس کی سماعت کے دوران رحمان ملک کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر دلائل دیئے جاتے رہے۔ جے آئی ٹی رحمان ملک سے بطور ڈائریکٹر ایف آئی اے حدیبیہ پیپز ملز سے متعلق ماضی میں کی گئی تحقیقات کے بارے میں جے آئی ٹی معلومات حاصل کرے گی۔

واضح رہے کہ پاناما کے بڑے مقدمے اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سب سے بڑی کارروائی میں وزیر اعظم نواز شریف کی جمعرات کو پیشی ہو گی۔ جے آئی ٹی نے سمن میں پاناما کیس سے متعلقہ تمام ریکارڈ ، دستاویزات اور مواد ساتھ لانے کا کہا ہے۔جے آئی ٹی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی طلب کر رکھا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پانچ بار اور چھوٹے صاحبزادے حسن نواز دو مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم کئی بار پاناما کیس کی تحقیقات میں مکمل تعاون کا اعلان کرچکے ہیں۔(مہر علی خان)